موحولیاتی آلودگی کی وجہ سے پاکستان میں سب سے زیادہ پیدا ہونے والے پھل کینو کی فصل میں بتدریج کمی آرہی ہے اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر کینو کی اسی قسم پر انحصار رہا تو بہت جلد ہم اس پھل سے محروم بھی ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں اعلیٰ اقسام کے ہائبرڈ بیجوں کی تیاری: چین نے تعاون پیش کر دیا
رہنما پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن وحید احمد کے مطابق رواں سیزن میں کینو کی برآمدات کا ہدف اڑھائی لاکھ ٹن مقررہے، کینو کی برآمد یکم دسمبر سے شروع ہوچکی ہے، اور اس سے تقریباً 10 کروڑ 25 لاکھ ڈالر تک زرمبادلہ حاصل ہوگا۔
وحید احمد نے کہاکہ 5 سال میں کینو کی برآمدات 50 فیصد کم ہو چکی ہیں، اسموگ اور دھند کے باعث کینو کی پیداوار 35 فیصد کم رہنے کا خدشہ ہے جبکہ موسم سرماکی آمد میں تاخیر سے کینو کا معیار بھی متاثر ہے۔
یہ بھی پڑھیں وادی نیلم میں جڑی بوٹیوں سے سالانہ بنیادوں پر کروڑوں کی آمدن
وحید احمد کا کہنا ہے کہ کینو کی نئی قسم پر توجہ نہ دی گئی تو چند سال میں برآمد کا سلسلہ ختم ہوجائے گا۔ کینو کی 60 برس پرانی قسم بیماریوں اور موسمی اثرات کا مقابلہ نہیں کرسکتی، اس وقت کینو پراسیس کرنے والی آدھی فیکٹریاں بند ہوچکی ہیں۔