سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر اس وقت جتنا پریشر ہے اور ان کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے، اس دوران چھوٹے موٹے اختلافات ہونا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ اس طرح کے چھوٹے موٹے اختلافات ہوتے رہتے ہیں۔
پی ٹی آئی پر ظلم ہو رہا ہے۔اسد عمر@PTIofficial #asaadumer pic.twitter.com/4xEfmv294G
— Sadaqat Saqi (@sadaqatsaqi05) December 3, 2024
اسد عمر نے علی اعوان کے ہمراہ عدالت میں پیشی کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج اس کیس کے لیے عدالت میں آئے ہیں جس کے لیے موجودہ ایم این ایز کو آنا چاہیے تھا۔ ہماری حکومت کے وقت ہم نے قانون تبدیل کروایا تھا، جس میں اسلام آباد کے نوجوانوں کے لیے 30 سال سے بند کوٹا بحال کروایا تھا۔
مزید پڑھیں: سیاست سے علیحدگی کے بعد اسد عمر اب کیا کر رہے ہیں؟
اسد عمر نے کہا کہ اسلام آباد کے رہائشیوں کے لیے خاص طور پر نوجوانوں کے لیے 50فیصد کوٹا بحال کروایا گیا تھا جس میں 6 سے 15 گریڈ کی نوکریاں شامل تھیں، جن پر اسلام آباد کے نوجوانوں کا حق بنتا تھا۔
’اب منسٹری آف ہیلتھ نے ایک اشتہار نکلا ہے جس میں اس کوٹے کا ذکر نہیں کیا گیا، اس لیے اس کو چیلنج کیا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بات کے لے موجودہ ایم این ایز کو عدالت آنا چاہیے تھا لیکن علی اعوان اور وہ اسلام آباد کے شہریوں کو حق دلوانے کے لیے حاضر ہیں۔ گوکہ سیاست سے دوری اختیار کیے ہوئے ہیں لیکن اسلام آباد کے شہریوں کے حق کے لیے لڑیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے وزیر خزانہ کا ملکی معیشت میں بہتری کا اعتراف، تسلسل جاری رکھنے کا فارمولہ بھی بتا دیا
سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ بہت عرصے سے کہہ رہا ہوں اس سیاسی گرمی، تناؤ اور ٹکراؤ کی صورتحال سے ملک کو نکالنا ہے۔ ایسی صورتحال سے نکالنے کی ذمہ داری ہمیشہ حکومت وقت کی ہوتی ہے۔ جو بھی ہو رہا ہے اگر آپ سمجھتے ہیں طاقت کے استعمال سے حالات بہتر ہوجائیں گے نا کبھی ہوئے ہیں اور نہ ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت وقت کی ذمہ داری ہے کہ جلد از جلد اقدامات کرت کیونکہ خرابی بڑھتی چلی جارہی ہے۔ اس سے پہلے کہ کوئی ناقابل تلافی نقصان ہو، حکومت کو اقدامات کرلینے چاہییں۔