کے الیکٹرک نے بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی کے باعث پاکستان ریلوے کی بجلی منقطع کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق، پاکستان ریلوے کے 31 کنکشنز پرواجب الادا بل کی رقم 43 کروڑ روپے ہے، پاکستان ریلوے کی جانب سے بقایا جات کی عدم ادائیگی کے باعث بجلی کی فراہمی جاری رکھنا ممکن نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کے الیکٹرک کا پاکستان ریلوے کیخلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع، وجہ کیا بنی؟
انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے بجلی کی بحالی کے لیے فوری طور پر واجبات ادا کرے، بغیر ادائیگی بجلی کی فراہمی ممکن نہیں، پاکستان ریلوے کی بجلی منقطع کرنے سے قبل یاد دہانی کے متعدد نوٹسز بھی دیے گئے تھے۔
ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق، پاکستان ریلوے کے اس سے قبل بھی کئی بار بجلی کے کنکشن بند کیے گئے، ریلوے کی جانب سے بلز کی ادائیگی کی یقین دہانی پر یہ کنکشن فعال بھی کیے گئے لیکن ریلوے نے عودے کے مطابق بلز ادا نہیں کیے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی ایم این اے کا کے الیکٹرک کی خاتون کے لباس پر اعتراض کیوں؟
کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس بار منقطع کیے گئے کنکشن طویل عرصہ تک بند رہیں گے، ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان ریلوے اس بار سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ذمہ کے الیکٹرک کے تمام بلز ادا کردے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کے الیکٹرک نے پاکستان ریلوے کی جانب سے جاری کیے گئے ڈیمانڈ نوٹس کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی کا میٹر بند تو بل 3 ہزار سے زائد کیسے آیا؟ صارفین کے الیکٹرک پر برس پڑے
کے الیکٹرک کے وکیل بیرسٹر ایان میمن نے عدالت کو بتایا تھا کہ پاکستان ریلوے بجلی کے کھمبوں اور تاروں کی مد میں مسلسل رقم کا تقاضا کررہا ہے اور اب تک 4 مرتبہ ڈیمانڈ نوٹس بھیج چکا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا تھا کہ قانون کے تحت پاکستان ریلوے کو پیسے مانگنے کا اختیار نہیں ہے، یہ انسٹالیشن کے الیکٹرک کی نجکاری سے پہلے کی گئیں، پاکستان ریلویز صرف بجلی کے بلز کی ادائیگی سے بچنے کے لیے یہ ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔