نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ غیرملکی وفد کی آمد پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کی کال سے اس کی بدنیتی ثابت ہوتی ہے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اسلام آباد میں ریڈ زون کی سیکیورٹی ہمیشہ ترجیح رہی ہے، ریڈ زون کی سیکیورٹی سے متعلق خصوصی قوانین نافذ کیے اور قانون بن گیا کہ ریڈ زون میں کوئی احتجاج نہیں کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج ملک کے وقار کے ساتھ سوچی سمجھی سازش ہے، اسحاق ڈار
انہوں نے کہا کہ احتجاج کسی بھی طرح کے ہوں ان کے لیے مقامات کا تعین کیا گیا ہے، ایک جماعت نے حیران کن طور پر 24 نومبر کے اہم موقع پر احتجاج کا اعلان کیا، 24 نومبر کو غیرملکی وفد پاکستان کے دورے پر تھا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ماضی میں اس جماعت نے انتخابات میں دھاندلی کے الزام پر احتجاج کیا، اس جماعت نے 35 پنکچرز کا بیانیہ بیانیا، جوڈیشل انکوائری میں ثابت ہوا کہ کوئی انتخابی دھاندلی نہیں ہوئی، پی ٹی آئی کی تاریخ ہے کہ ان کا کوئی احتجاج یا ریلی پرامن نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج: راولپنڈی سے 64 مسلح افغان باشندوں سمیت 1150 مظاہرین گرفتار ہوئے، پولیس
انہوں نے کہا کہ بیلا روس کے صدر نے 24 نومبر کو پاکستان آنا تھا، اسٹیٹ گیسٹ کی آمد پر ہی احتجاج کی کال کیوں دی گئی، عدالتی حکم پر پی ٹی آئی کو سنگجانی میں احتجاج کا کہا لیکن پی ٹی آئی ایک مخصوص مقام پر احتجاج کے لیے ہی بضد تھی، اہم موقع پر احتجاج کی کال سے سیاسی جماعت کی بدنیتی ثابت ہوتی ہے۔














