اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو ’مائنس عمران خان‘ چلوانے والے پارٹی قیادت کی ممکنہ تبدیلی کی باتیں پھیلا رہے ہیں تاہم اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی نئی قیادت کے بارے میں سوچ بچار کی جارہی ہے، رؤف حسن
وائس آف امریکا کو انٹرویو دیتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ ’کبھی کہا جاتا ہے کہ بشریٰ بی بی تحریک انصاف کی قیادت سنبھال رہی ہیں کبھی اس کے لیے میرا نام لیا جاتا ہے لیکن یہ سب باتیں یہ خود پھیلاتی ہیں (غالباً ان کا اشارہ بشریٰ بی بی کی جانب تھا) اور اسکرپٹ لکھنے والے (بظاہر اسٹیبلشمنٹ) پھیلاتے ہیں لیکن ایسا کبھی نہیں ہوگا‘۔
علیمہ خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کا صرف ایک قائد ہے جو عمران خان خود ہیں۔ انہوں نے بشریٰ بی بی کو عمران خان کی جانب سے دھرنے کی ہدایت دیے جانے کے حوالے سے کہا کہ بشریٰ بی بی تو 2 ہفتوں سے نہیں آرہی تھیں اور پشاور میں تھیں۔
مزید پڑھیے: بشریٰ بی بی کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے اب وہی پی ٹی آئی کی قیادت کررہی ہیں، خواجہ آصف
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی والے ان سے کوئی رابطہ نہیں کرتے ہاں ایک مرتبہ جب سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ پکڑے گئے تھے اور عمران خان کو جیل میں ملنے نہیں جاسکے تھے تب پارٹی نے ان سے رابطہ کرکے پیغام پہنچانے کو کہا تھا جو انہوں نے کردیا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ مشعال یوسفزئی کے مطابق ڈی چوک پر دھرنے کا عمران خان نے کہا تھا تو علیمہ خان نے کہا کہ دھرنے کے حوالے سے عمران خان نے سلمان اکرم راجہ سے بات کی تھی انہیں کیا ضرورت پڑی تھی کہ وہ مشعال کے ذریعے پیغام بھجواتے لہٰذا وہ جھوٹ بول رہی ہیں اور عمران خان پر الزام لگا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی بہن علیمہ خان کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں، بیرسٹر گوہر
پی ٹی آئی کے اسلام آباد دھرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ احتجاج نہیں قتلِ عام تھا وہاں بہت ظلم ہوا کیوں کہ پرامن لوگ، بزرگ، بچے آرہے تھے اور سوائے کنٹینرز ہٹانے کے کوئی کچھ نہیں کررہے تھے۔
https://x.twitter/Viji12084543/status/1863914639827870105
انہوں نے کہا کہ ہمیں لوگوں نے گولیوں کے خول دکھانے شروع کیے کہ یہ ہم پر فائرنگ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2 کو تو میں نے خود دیکھا جن کی ٹانگ میں گولی لگی ہوئی تھی جبکہ بے گناہ لوگ تھے اور احتجاج ان کا آئینی حق تھا۔