نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے کرکٹ کمنٹیٹر سائمن ڈول نے بھارتی میڈیا کی ان رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے جن میں انہیں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل 8) کے دوران تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق بھارتی میڈیا کی جانب سے کمنٹیٹر سائمن ڈول پر پاکستان میں تشدد ہونے کے حوالے سے من گھرٹ خبریں چلائی گئی تھیں۔
سائمن ڈول نے بھارتی میڈیا کی ان تمام رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے جس میں کیوی کمنٹیٹر کے متعلق جھوٹا دعویٰ گیا تھا کہ انہیں پی ایس ایل 8 کے دوران بابر اعظم پر تنقید کے بعد پاکستان میں ایک خوفناک وقت سے گزرنا پڑا تھا۔
کرکٹ ویب سائٹ کے مطابق اس سال کے آغاز میں سائمن ڈول نے کمنٹری کے دوران پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم کو اس وقت تنقید کا نشانہ بنایا تھا جب انہوں نے پی ایس ایل کے آٹھویں ایڈیشن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف اپنی پہلی پی ایس ایل سینچری بنائی تھی۔
اپنی کمنٹری کے دوران سائمن ڈول نے بابراعظم کے متعلق کہا تھا کہ انہوں نے اپنے ذاتی سنگ میل کو ٹیم سے اوپر رکھا۔ انہوں نے کہا کہ بابر کو ٹیم کو ترجیح دینی چاہیے تھی اور رن ریٹ کو کم کرنے کے بجائے باؤنڈریز لگانے پر توجہ دینی چاہیے تھی۔
ہندوستانی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ سائمن ڈول نے یہ بیان دیا ہے کہ پاکستان میں رہنا جیل میں رہنے کے مترادف ہے، مجھے اپنے ہوٹل کے کمرے سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ بابر اعظم کے چاہنے والے میرا انتظار کر رہے تھے اور میں کئی دن تک بغیر کھائے پیا رہا یہاں تک کہ مجھے ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔
تاہم کیوی کمنٹیٹر نے خود سے منسوب اس بیان کی تردید کر دی ہے۔
سائمن ڈول نے حال ہی میں رائل چیلنجرز بنگلور اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے درمیان آئی پی ایل میچ میں اپنی نصف سنچری تک پہنچنے پر ویرات کوہلی کے اسٹرائیک ریٹ پر بھی تنقید کی ہے۔
سائمن ڈول نے کمنٹری کے دوران کہا کہ کوہلی نے سست روی سے کھیل کر اپنا ذاتی سنگ میل تو حاصل کر لیا لیکن اس سے ٹیم کے مجموعی اسکور پر اثر پڑا ہے۔