عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر پورے آزاد جموں و کشمیر میں آج مکمل شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی جارہی ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی نے یہ ہڑتال غیرمعینہ مدت تک جاری رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
ضاکارانہ شٹر ڈاؤن کی کال پر آزاد کشمیر میں ہوٹل، دودھ دہی، پھل و سبزی اور دیگر اشیا کی دکانوں کے علاوہ میڈیکل سٹور تک بند ہیں۔ عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر تمام تعلیمی ادارے اور دینی مدارس بھی بند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آزادکشمیر: مظاہروں سے روکنے کا آرڈیننس معطل ہونے کے باوجود 5 دسمبر کو احتجاج کی کال برقرار
ہڑتال کے باعث اے پی ایس اور چند نجی اسکول کھلے ہیں جہاں طلبا کی حاضری نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس کے علاوہ بین الاضلاعی اور پاکستان کے مختلف صوبوں کو جانے والی پبلک ٹرانسپورٹ بھی مکمل بند ہے۔ دارالحکومت مظفرآباد کی سڑکوں پر انتہائی کم تعداد میں نجی گاڑیاں اور موٹرسائیکلز نظر آرہی ہیں، اس کے علاوہ ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند ہے۔
واضح رہے کہ حکومت آزاد کشمیر نے ایک ماہ قبل صدارتی آرڈیننس کے زریعہ آزاد کشمیر میں احتجاج، جلسے جلوس اور مظاہرے کرنے پر 7 سال قید کا قانون نافذ کیا تھا جس کے خلاف پورے آزاد کشمیر میں احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔ حکومت نے ایف آئی آر درج کرکے درجنوں مظاہرین کو اب بھی حراست میں رکھا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر میں صدارتی آرڈیننس کیخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری
آزاد کشمیر ہائیکورٹ نے صدارتی آرڈیننس کے خلاف بار کونسل کی درخواست خارج کر دی تھی، تاہم منگل کو آزاد جموں کشمیر سپریم کورٹ نے بار کونسل کی درخواست پر آرڈیننس کو عارضی طور پر معطل کر دیا تھا۔
عوامی ایکشن کمیٹی کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ بنیادی انسانی حقوق کے خلاف صدارتی آرڈیننس کو منسوخ کیا جائے اور اس قانون کے تحت درج مقدمات ختم کرکے گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔