قومی اسمبلی کا اِن کیمرہ اجلاس کیوں بلایا گیا ہے؟

جمعرات 13 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے علی وزیر نے کہا کہ چند روز قبل میڈیا سے معلوم ہوا کہ کابینہ نے سیکیورٹی فورسز کے ساتھ میٹنگ میں آپریشن کی منظوری دی ہے، ہم اس آپریشن کی اجازت نہیں دیتے، ہم مزحمت کریں گے، اگر ان میں اتنی طاقت اور دم ہے تو آئیں آ کر آپریشن کریں۔

علی وزیر کے مطابق موجودہ حکومت کے قیام کے وقت شہباز شریف سے ہونے والی ملاقات میں کہا کہ وزیرستان اور دیگر علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کی موجودہ پالیسی کو تبدیل کرنا ہوگا، میری اطلاعات کے مطابق گزشتہ کچھ عرصے سے وزیرستان میں جو کارروائیاں کی گئیں ہیں اس پر جی ایچ کیو کو بھی اعتماد میں نہیں لیا گیا ہے۔ وانا میں پرسوں آپریشن کیا گیا۔ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت خوف کو پھیلایا جا رہا ہے، یہ لوگ وزیرستان سے نکل کے پاکستان کے دیگر شہروں میں آ چکے ہیں۔ سندھ کے کچے کے علاقے میں بڑی تعداد میں موجود ہیں، ان کے پیچھے ریٹائرڈ جنرلز ہیں جنہوں نے ان کو یہاں پر جگہ دی، ان سب جنرلز کو کڑی سزا ہونی چاہیے، سب سے پہلے ان جنرلز کو گرفتار کیا جائے۔

کور کمانڈر پشاور افغانستان میں جا کر جرگہ کیا کرتے تھے

محسن داوڑ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایک اور ملٹری آپریشن کر رہے ہیں، کور کمانڈر پشاور افغانستان میں جا کر جرگہ کیا کرتے تھے، آپریشن ہونے کے باوجود دہشتگردی ختم نہیں ہو سکی ہے، عوام ہم پر اعتماد نہیں کرتے، ان کا احتساب بھی ہونا چاہیے کہ جس نے ان دہشتگردوں کو دوبارہ آباد کیا ہے، آپ کی مکس پالیسی ہے، کسی ایک کو سپورٹ کرتے ہیں اور ایک کے خلاف ہیں۔

کل بروز جمعہ قومی اسمبلی کا اِن کیمرا اجلاس طلب، آرمی چیف سمیت اعلیٰ حکام شرکت کریں گے

کل سیکیورٹی پر ارکان اسمبلی کو ان کیمرہ بریفننگ دی جائے گی

اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف محسن داوڑ کو اس حوالے سے گفتگو کرنے سے پرہیز کرتے ہوئے کہا کہ کل دن ڈھائی بجے سیکیورٹی پر ان کیمرہ بریفننگ دی جائے گی، لہذا یہ باتیں کل کی جائیں، کل ایک اسپیشل سیشن ہے۔

افغانستان سے لوگوں کو یہاں لا کر بسایا گیا ہے

خواجہ آصف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے فوجی، رینجرز، پولیس ، اور ایف سی کے ہزاروں اہلکار شہید ہوئے، لیکن وہاں (افغانستان) سے لوگوں کو یہاں لا کر بسایا گیا ہے۔ وہ اپنے فیملی اور بچوں سمیت پاکستان میں آ کر بس گئے ہیں، ان بچوں نے اپنی آنکھیں دہشتگردی میں کھولی ہیں، ان کو اور کچھ نہیں آتا سوائے دہشتگردی کے، جب سے یہ لوگ یہاں آئے ہیں پاکستان میں دہشتگردی بڑھ گئی ہے، ذمہ دار افراد جنہوں نے ان کو یہاں لا کر آباد کرنے کا فیصلہ کیا، ان لوگوں کا احتساب ہونا چاہیے، یہ ہمارے پر امن علاقوں کی تباہی کا نسخہ تھا، ان میں سے کچھ لوگ زمان پارک میں بیٹھے ہوئے ہیں، ان لوگ عمران خان کی پشت پناہی حاصل ہے۔

اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں

خواجہ آصف نے کہا کہ یہ جو ڈرامے ہیں کہ جان کو خطرہ ہے، ایک شخص شیلڈیں پہن کر عدالت جاتا ہے تو میں اس کو کہنا چاہتا ہوں کہ اتنے پنگے نا لو ، جان کا اتنا خوف ہے تو نہ اتنے پنگے لو، اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں، ان کاموں میں ایسے خطرات کو فیس کرنا ہوتا ہے۔

ارکان اسمبلی سیکورٹی بریفننگ کے بعد سوال کر سکتے ہیں

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف بھی اجلاس میں شرکت کے لیے اسمبلی ہال میں آ گئے، انہوں نے کہا کہ کل سیکیورٹی میٹنگ میں تمام ہاؤس کو ان کیمرہ بریفننگ دی جائے گی، ارکان اسمبلی بھی اپنے سوال کر سکتے ہیں، ایسی بات نہیں کی جائے گی کہ جس سے معاملات خراب ہوں، بلکہ معاملات صحیح کرنے کے لیے میٹنگ ہو گی، تمام ارکان کے تحفظات کو سنا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp