سابق وزیراعظم عمران خان نے چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے پارٹی امور طے کرنے کے اختیارات واپس لے لیے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے اڈیالہ جیل میں عمر ایوب کو سیاسی حکمت عملی طے کرنے اور سیاسی فیصلے کرنے کا اختیار دے دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمر ایوب جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے مستعفی، بیرسٹر گوہر کو نامزد کردیا
دوسری جانب حکومت سے مذاکرات کے کیے کمیٹی قائم کردی گئی ہے جبکہ مطالبات کی منظوری کے لیے حکومت کو 12 دسمبر کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے جی ایچ کیو حملہ کیس کے دوران شیخ دشید احمد، فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی، عمر ایوب اور دیگر نامزد ملزمان نے ملاقات کی۔
عمران خان نے شیخ رشید کو گلے لگا لیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نےشیخ رشید احمد کو گلے لگاتے ہوئے کہا کہ آپ نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے اپنے پرانے سیاسی ساتھیوں کے ساتھ ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی اور عمر ایوب کو سیاسی حکمت عملی طے کرنے کا اختیار دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی سے بھی بیرسٹر گوہر کو نکال دیا ہے۔
مزید پڑھیے: تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے استعفیٰ واپس لے لیا
حکومت سے مذاکرات کے لیے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے کی سربراہی میں عمر ایوب کریں گے۔ کمیٹی کے دیگر اراکین میں سلمان اکرم راجہ، علی امین گنڈاپور، صاحبزادہ حامد رضا اور اسد قیصر شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے 12 دسمبر کو پشاور میں شہدا مارچ انعقاد کرنے کی ہدایت دی ہے جس میں شرکت کے لیے جے یو آئی ف سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دی جائے گی۔
مزید پڑھیں: بیرسٹر گوہر خان اور سلمان اکرم راجہ کو برطرف کردیا گیا؟
ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کی ہدایت کرتے ہوئے 12 دسمبر تک ڈیڈ لائن دی ہے جس میں سانحہ 26 نومبر اور 9 مئی کی جوڈیشل تحقیقات کروانے اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کا الٹی میٹم دیا گیا ہے۔