سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے میڈیا کو گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے اپنی ہونے والی ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے شیخ رشید نے بتایا، ’کل میری عمران خان کے ساتھ مختصر ملاقات ہوئی، وہ آئے اور جذباتی انداز میں مجھ سے بغلگیر ہوئے، انہوں نے مجھ سے کہا کہ آپ اور میں ایک ہیں، جو ہوا سو ہوا۔‘
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر گوہر سے اختیارات واپس، حکومت سے مذاکرات کے لیے ڈیڈ لائن دے دی گئی
شیخ رشید نے اس بارے میں مزید بتایا، ’عمران خان نے مجھ سے بس اتنی ہی بات کی، باقی باتیں انہوں نے عمر ایوب سے کیں اور انہیں ہدایات دیں، وہ ان کی پارٹی ہے، ان کی ہدایات میں میڈیا کے سامنے بیان نہیں کرسکتا۔‘
‘There is a Face, Behind the Case’
شہباز شریف کا صرف چہرہ ہے، کیس کسی اور کا ہے، سپریم کورٹ کے باہر شیخ رشید احمد کی میڈیا سے گفتگو pic.twitter.com/V5oTCJxvAz— WE News (@WENewsPk) December 6, 2024
شیخ رشید نے کہا کہ میں نے عمران خان کو بتایا کہ میں نے چلہ کاٹا لیکن وہاں مجھ پر کوئی تشدد نہیں ہوا، مجھے 40 روز تک ایک کمرے میں ضرور رکھا لیکن مجھے وقت پر کھانا ملتا رہا۔
یہ بھی پڑھیں: 13 دسمبر کو پشاور میں عظیم الشان اجتماع ہوگا، عمران خان کا اعلان
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات سے متعلق سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں کوئی کردار ادا کرنے کی کوشش نہیں کررہا۔ شہباز شریف حکومت سے متعلق سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ یہ کوئی حکومت نہیں، چہرہ شہباز شریف کا ہے، اس کے پیچھے کیس کسی اور کا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ آج آئینی بینچ نے ان کے کیس کی سماعت کی جو اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق تھا۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے 2 سے 3 سال پہلے یہ درخواست دائر کی تھی، آج وکیل نہیں آئے اس لیے کیس کی سماعت ملتوی ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمر ایوب جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے مستعفی، بیرسٹر گوہر کو نامزد کردیا
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی وجہ سے ہی پاکستان اور اس کی معیشت چل رہی ہے، اوورسیز پاکستانی ہی ملک کو اس بحران اور معاشی بربادی سے بچائیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں عمران خان سے جی ایچ کیو حملہ کیس کے دوران شیخ دشید احمد، فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی، عمر ایوب اور دیگر نامزد ملزمان نے ملاقات کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان پر فرد جرم عائد، عمر ایوب اور راجا بشارت گرفتار
ذرائع کے مطابق عمران خان نے اپنے پرانے سیاسی ساتھیوں کے ساتھ ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی اور عمر ایوب کو سیاسی حکمت عملی طے کرنے کا اختیار دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی سے بھی بیرسٹر گوہر کو نکال دیا ہے اور حکومت سے مذاکرات کے لیے عمر ایوب کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی کے دیگر اراکین میں سلمان اکرم راجہ، علی امین گنڈاپور، صاحبزادہ حامد رضا اور اسد قیصر شامل ہیں۔