’فیٹی لیور،‘ علامات، نقصانات اور علاج

جمعہ 13 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جگر کے خلیوں میں غیر معمولی چربی جمع ہوجائے تو اسے فیٹی لیور کہتے ہی، فیٹی لیور یا جگر کی چربی کی بیماری ہمیشہ سے ہی ایک مسئلہ رہا ہے اور یہ بیماری انسانوں میں دن بدن بڑھ رہی ہے، طبی ماہرین نے تحقیق کے نتائج سے بتایا ہے کہ جگر کی چربی بڑھنے کی وجوہات کیا ہیں، اس کی علامات کیا ہیں اور اس سے کیسے بچا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑحیں: جگر کی چربی ختم کرنے کے لیے یہ زبردست قہوہ پیجیے

یہ بیماری عام طور پر درمیان عمر کے لوگوں کو لاحق ہوتی ہے، جو زیادہ الکوحل پینے سے منسلک ہوتی ہے، لیکن یہ بیماری غیر الکوحل والے لوگوں کو بھی ہوتی ہے اور آجکل ان نوجوانوں کو بھی زیادہ متاثر کرتی ہے جو شراب نہیں پیتے ہیں۔

دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی لوگ جگر کی چربی کی بیماری میں مبتلا ہورہے ہیں،بہت سے نوجوان جن کو جگر میں  پتھری ہوتی ہے ان میں بھی فیٹی لیور کی تشخیص ہوتی ہے۔

سنگین صورتحال

طبی ماہرین کے مطابق اگر اس بیماری سے بچنے کے لیے صحیح طریقے سے احتیاط اور علاج نہ کیا جائے تو، فیٹی لیور جگر کی نسبتاً زیادہ سنگین بیماری کا باعث بن سکتا ہے، جسے غیر الکوحل سٹیٹو ہیپاٹائٹس کہا جاتا ہے جہاں فیٹی لیور سوجن زدہ ہوجاتا ہے۔ یہ جگر کے زخمی ہونے اور جگر کے کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

فیٹی لیور کی علامات

ابتدائی غیر الکوحل یا شراب نہ پینے کے باوجود ہونے والے فیٹی لیور کی عام طور پر کوئی علامات نہیں دکھاتی ہے۔ تاہم، آپ مندرجہ ذیل علامات کا تجربہ کر سکتے ہیں، اس کی ابتدائی علامات میں تھکاوٹ، جسم کا پھولا پن، بھوک میں کمی اور دائیں پیٹ کے اوپری حصے میں درد شامل ہے۔

دیر سے علامات کے واضح ہونے کا تعلق جگر کی زخموں کی پیچیدگیوں سے ہوتا ہے اور ان میں متلی، یرقان، سوجن زدہ پیٹ اور کم ارتکاز شامل ہوسکتے ہیں،ماہرین کے مطابق  فیٹی لیور میں جگر کی خرابی کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے، اور جگر کی سرجری کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

فیٹی لیور کی بیماری کی وجوہات 

 فیٹی لیور جگر کے خلیوں میں چربی کا غیر معمولی جمع ہونا ہوتا ہے۔

غیر الکوحل فیٹی لیور ڈیزیز موٹاپے، ذیابیطس اور میٹابولک سنڈروم سے گہرا تعلق رکھتا ہے، تحقیق سے پتا چلا  ہے کہ 80 فیصد موٹے افراد اور 70 فیصد ذیابیطس والے افراد کو فیٹی لیور کی بیماری ہوتی ہے۔

فیٹی لیور کی وجوحات

 ذیابیطس، موٹاپا، پیٹ کی چربی میں اضافہ، موٹاپا، ہائی کولیسٹرول (ہائپر لیپیڈیمیا)، ہائی بلڈ پریشر، میٹابولک سنڈروم، اس کے علاوہ دیگر متعلقہ حالات جیسے سونے کی بیماری، پی کاز، ہائپو تھائیرائیڈزم اور دوسری بیماریاں بھی اس کی وجوہات میں شامل ہوسکتی ہیں۔

فیٹی لیور کی تشخیص

 فیٹی لیور کی بیماری کی تشخیص تاریخ، جسمانی معائنہ، خون کے ٹیسٹ اور جگر کے امیجنگ اسٹڈیز جیسے کہ، جگر کے فنکشن ٹیسٹ سے کی جاسکتی ہے ان ٹیسٹوں کی مدد سے جگر کی خامیوں کو واضح کیا جا سکتا ہے، الٹراساؤنڈ، سی ٹی یا ایم آر آئی اسکین بھی فیٹی لیور کو ظاہر کر سکتا ہے۔

اس بیماری کی شدت کا اندازہ لگانے یا جگر کی دیگر بیماریوں کو خارج کرنے کے لیے خون کے دوسرے ٹیسٹ کی ضرورت بھی پڑ سکتی ہے، بیماری کی تشخیص کے لیے جگر کی بایپسی کی ضرورت بھی پڑ سکتی ہے۔

صحت مند جگر کی افادیت

 جگر، پیٹ کے دائیں اوپری حصے میں واقع ہوتا ہے، یہ ایک اہم عضو ہے۔ یہ میٹابولک اور جسم کی صفائی جیسے افعال انجام دے کر جسم کو صحت مند رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے، ایک صحت مند جگر خون میں چربی، پروٹین اور گلوکوز کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے۔ یہ آنتوں سے غذائی اجزا پر کام کرتا ہے، یہ خون سے زہریلے مادوں اور ادویات کو بھی ہٹا کر اسے صاف کرتا ہے۔

فیٹی جگر کی بیماری کا علاج

فیٹی لیور کی بیماری کی بنیادی وجہ کی تشخیص ہونا ضروری ہے جس کے بعد ہی اس کا علاج بھی کیا جاسکتا ہے،  ماہرین کے کے مطابق اس بیماری سے متاثرہ افراد یا چند مریض نظم و ضبط کے ساتھ طرز زندگی میں تبدیلیوں کے ذریعے اپنے فیٹی لیور کی بیماری کو شکست دینے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق کہ یہ ضروری ہے کہ فیٹی لیور والے نوجوان اپنے وزن اور گلوکوز کی سطح کو کنٹرول کریں تاکہ مزید صحت خراب ہونے سے بچ سکیں۔

فیٹی جگر کو ٹھیک کرنے کے اقدامات

کاربوہائیڈریٹ کو کم کریں، اپنی خوراک سے پروسیسڈ چینی کو ختم کریں، وافر مقدار میں سبزیاں، اناج، بیج اور گری دار میوے، دالیں اور پھلیاں کھائیں۔

ایک ہفتے میں کم از کم 5 بار ورزش کریں، ہر سیشن کم از کم 30 منٹ کا ہونا چاہیے تاہم اس دورانیے میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp