غیرملکی خاتون کوہ پیما نانگا پربت سر کرنے کی مہم میں ہلاک، لاش کی تلاش جاری

جمعہ 4 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کے خطرناک ترین پہاڑوں میں شمار ہونے والے نانگا پربت کو سر کرنے کی کوشش کے دوران ایک غیر ملکی کوہ پیما حادثے کا شکار ہو کر ہلاک ہو گئی ہیں، خاتون کوہ پیما کا تعلق جمہوریہ چیک سے بتایا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق، جاں بحق ہونے والی 42 سالہ کوہ پیما کلارا کولوخووا صبح تقریباً 4 بجے کیمپ ون اور کیمپ ٹو کے درمیان پاؤں پھسلنے کے باعث حادثے کا شکار ہوکر گہری کھائی میں جا گریں۔

چیک ریپبلک سے تعلق رکھنے والی 42 سالہ کلارا کولوخووا ایک تجربہ کار کوہ پیما تھیں اور ماؤنٹ ایورسٹ اور کے ٹو کو سر کرنے والی پہلی چیک خاتون ہونے کا اعزاز رکھتی تھیں۔

وہ اس وقت دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی، نانگا پربت سر کرنے کی مہم پر تھیں، جس کی بلندی 8,125 میٹر ہے، یہ پہاڑ اپنی خطرناک ساخت کے باعث ’قاتل پہاڑ‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

حادثہ گلگت بلتستان کے دیامر علاقے میں بونر بیس کیمپ کے قریب، کیمپ 1 اور کیمپ 2 کے درمیان پیش آیا۔

الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق، ابتدائی رپورٹس میں شبہ ظاہر کیا گیا ہے کہ سانحہ آکسیجن سلنڈر پھٹنے کے باعث پیش آیا۔

تاہم ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ضلع دیامر نظام الدین نے خاتون کوہ پیما کی آکسیجن سلنڈر پھٹنے سے ہلاکت کی خبروں کو غلط اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی تصدیق کلارا کی ساتھی کوہ پیما نے کی ہے، جنہوں نے خود بیس کیمپ واپس پہنچ کر انتظامیہ کو اطلاع دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کلارا کولوخووا 16 جون کو نانگا پربت کے بونر نالہ روٹ سے بیس کیمپ روانہ ہوئی تھیں اور 17 جون کو اپنی ٹیم کے ہمراہ وہاں پہنچ گئی تھیں۔ کلارا ایک تجربہ کار کوہ پیما تھیں، جنہوں نے ماونٹ ایورسٹ، کے ٹو سمیت کئی بلند ترین چوٹیاں سر کر رکھی تھیں۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی ضلعی انتظامیہ نے پولیس اور ہائی پورٹرز پر مشتمل ایک اضافی ٹیم فوری طور پر بیس کیمپ روانہ کر دی ہے، جبکہ ریسکیو آپریشن بدستور جاری ہے۔ حکام کے مطابق، واقعے کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp