وفاقی وزير خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان تو اپنے پارٹی رہنماؤں پر پہلے ہی عدم اعتماد کا اظہار کرچکے ہيں۔ ایسی صورت میں اگر اس پی ٹی آئی سے مذاکرات شروع ہوں اور بانی پی ٹی آئی کی حمایت نہ ہو تو یہ مذاکرات کہاں جائيں گے۔
مزید پڑھیں: فوجی عدالتوں کو فیصلہ سنانے کی اجازت، پی ٹی آئی کو جھٹکا، عمران خان شدید برہم
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اچانک مذاکرات کی بات سے لوگ حیران رہ گئے ہیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکرات کی بات کرے یا پھر سول نافرمانی کی بات کرے۔
مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس 2 میں عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد
انہوں نے کہا کہ ایک ہاتھ میں تلوار لے کر دوسرے ہاتھ سے مصافحہ نہیں ہوسکتا۔ اپنے لیے رعایتیں مانگنے کی خاطر مذاکرات اور سول نافرمانی کے منصوبے ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ پی ٹی آئی کو آگے بڑھنا ہے تو اپنے کندھوں پر نیا بوجھ نہ لادیں، پہلے ہی بہت ہے۔