سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت اس لیے برقرار ہے کہ پی ٹی آئی اور اسٹیبلسمنٹ کے آپس کے تعلقات خراب ہیں۔
نجی ٹیلیویژن سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت ایک ہی بیا نیے پر چل سکتی ہے اور وہ ہے 9 مئی، اور یہ کہ پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں فاصلے برقرار رہیں۔
حکومت کسی طور نہیں چاہے گی کہ مذاکرات ہوں کیونکہ وہ حکومت میں اس لیے ہے کہ تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان فاصلے ہیںاور اسی لیے ان فاصلوں کو برقرار رکھنے کے لیے وہ نو مئی کی تسبیح پڑتی رہتی ہے !فواد چوہدری@fawadchaudhry @Dawn_News #InFocus pic.twitter.com/Jxy5UL696K
— Nadia Naqi (@NadiaNaqi) December 14, 2024
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بہتر ہوں تو حکومت کو لگتا ہے کہ وہ ایک دن بھی ٹھہر نہیں پائے گی، لہذا حکومت تسبیح کی طرح دن رات 9 مئی کا ورد کرتی ہے، تاکہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کسی طور بھی مفاہمت یا معمول کے تعلقات کی طرف نہ جائیں۔ اسی لیے حکومت تو نہیں چاہے گی کہ معاملات ٹھیک ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی میں صرف عمران خان ہیں اور عوام، قیادت کوئی نہیں، فواد چوہدری
اس سوال پر کہ کیا اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے کہ پی ٹی آئی سے معاملات درست ہوں، فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ میں بھی معاملات ٹھیک کرنے میں کوئی زیادہ دلچسپی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جلد یا بدیر اسٹیبلشمنٹ کو 2 چیزیں ریلائز کرنا پڑیں گی، ایک یہ کہ عمران خان کی شمولیت کے بغیر پاکستان میں سیاسی استحکام ممکن نہیں اور دوسرا یہ کہ زرداری صاحب نوازشریف اور شہباز شریف وغیرہ جو حکومت میں ہیں، یہ لوگ اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی بیانیے پر اس کی کوئی مدد نہیں کر پا رہے۔
فواد چوہدری کے مطابق اسٹیبلشمنٹ نے حکومت کا بوجھ اٹھایا ہوا ہے، پھر عمران خان کا جو سیاسی قد کاٹھ ہے اس کا بھی اسٹیبلشمنٹ کو نقصان ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹمپریچر نیچے نہیں لایا گیا تو سیاسی بحران باقاعدہ لڑائی میں بدل جائیگا، فواد چوہدری
ان کا کہنا تھا جکہ ابھی اسٹیبلشمنٹ میں یہ ریلائزیشن نہیں ہے، مگر مزید کتنا اور ٹائم لگے کا آپ 3 مہینے اور عمران خان کو رکھ لیں، 6 مہینے رکھ لیں، عمران خان کی سیاسی حیثیت تسلیم کیے بغیر اور موجودہ حکومت کا بوجھ کاندھے سے اتراے بغیر اسٹیبلشمنٹ بھی ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھ سکتی۔ یہ ریلائزیشن آج نہیں ہے تو کل ہوجائے گی۔