ہماری عمارتیں گرائیں گے تو پھر سب کی گریں گی، شاہد خاقان نے ایسا کیوں کہا؟

پیر 16 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کی آڑ میں اگر مری کے لوگوں کی عمارتیں گرائی گییں تو پھر قانون کے مطابق سب کی عمارتیں گرائی جائیں گی۔

مری میں عوامی گرینڈ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر آپ نے ہماری عمارتیں گرانی ہیں تو معیار کے مطابق گرائیں، اگر یہ سڑک سے 20 فٹ دور ہیں تو ہم بھی 20 فٹ دور ہوں گے، یہ اگر سڑک سے 66 فٹ دور ہوئے تو ہم بھی اتنا ہی دور ہوں گے، قانون سب کے لیے ایک ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: مری میں موسم سرما کی پہلی برف باری، سیاحوں نے ملکہ کوہسار کا رخ کرلیا

انہوں نے کہا کہ آج ٹیکس کی بات ہورہی ہے، کونسا ٹیکس ہے جو اس علاقے میں لگ رہا ہے، یہ پہلے ضلع راولپنڈی تھا، اب ضلع مری ہے تو ٹیکس کہاں سے آگیا، ہر ضلع میں وہی ٹیکس لگتے ہیں، آج گاؤں کی دکانوں پر ٹیکس لگائے جارہے ہیں، ضلع راولپنڈی کے دیہاتوں کی دکانوں پر ٹیکس نہیں لگتا تو مری کے گاؤں پر کیسے ٹیکس لگ گیا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج کوئی پوچھنے اور بات کرنے والا نہیں ہے، آج ہمیں دفعہ 144 دکھایا جاتا ہے، میں نے اپنی پوری زندگی میں مری میں دفعہ 144 نہیں دیکھا، کیا آپ عوام سے اتنا ڈرے ہوئے ہیں کہ آپ کو دفعہ 144 لگانا پڑتا ہے، آج کیا حیثت رہ گئی ہے آپ کے دفعہ 144 کی، نہ حکومت کی کوئی رٹ ہے اور نہ ہی کوئی سوچ ہے، سیکشن 4 لگ گیا ہے جو قومی معاملات کے لیے لگایا جاتا ہے، یہ سیکشن ہمارے روزگار اور کاروبار تباہ کرنے کے لیے نہیں لگ سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: کرسی بچانے کے لیے ڈی چوک پر گولی چلائی گئی، شاہد خاقان عباسی کی پریس کانفرنس

انہوں نے کہا کہ میں اس میاں نواز شریف کو جانتا ہوں جو لوگوں کو روزگار اور کاروبار دیتا تھا، وہ میاں نواز شریف لوگوں کے منہ سے نوالہ کھینچنے والا شخص نہیں ہے، میں ان سے توقع رکھتا ہوں، وہ حکمران اتحاد اور جماعت کے سربراہ ہیں، وہ اس شہر کے باسی ہیں، سب سے پہلے انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اس شہر میں کیا ہورہا ہے، یہاں کا مال روڈ 200 سال پرانا ہے، جھیکا گلی بھی پرانا بازار ہے، 8، 10 گاؤں والے اپنا روزمرہ کا سامان اس بازار سے لیتے ہیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موٹروے پر کچھ عمارتیں ہیں اور کچھ نہیں ہیں، ایسے حالات کبھی نہیں دیکھے کہ آپ ہمارے گھر گرا رہے ہیں اور دوسری طرف جنگل کے اندر گھر بن رہے ہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، اس لیے قانون سب کے لیے ایک ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: مری میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن، متعدد پلازے منہدم، سرکاری اہلکار زخمی

انہوں نے کہا کہ قانون میں ہمیشہ گنجائش ہوتی ہے، سیکشن فور اور بائی لاز میں بھی گنجائش ہے، اگر ایک عمارت منہدم کی جاسکتی ہے تو دوسری کیوں نہیں کی جاسکتی، ہمیں اپنا حق چاہیے، ہم ظلم کو برداشت نہیں کرتے، آپ دفعہ 144 بھلے 100 بار لگا لیں، اس علاقے میں اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

دوسری جانب، پنجاب پولیس نے مری میں انسداد تجاوزات آپریشن روکنے اور حکومت کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر پر عوامی جرگے کے منتظمین اور مقررین کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے، جس میں دہشتگردی سمیت متعدد دفعات شامل کی گئی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp