پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارا ملک آج دو راستوں کے بیچ میں کھڑا ہو گیا ہے، ایک طرف تباہی کا راستہ اور جنگل کا قانون ہے، ایک طرف ظلم اور گمراہی کا راستہ ہے۔
وہ زمان پارک میں اپنی رہائش گاہ پر افطار کے موقع پر کارکنان سے خطاب کر رہے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ میرے نبی اکرمؐ نے کہہ دیا تھا جو قوم طاقتور مجرموں کو نہیں پکڑتی صرف کمزوروں کو پکڑتی ہے تباہ ہو جاتی ہے۔ جس قوم میں انصاف نہیں ہوتا ان کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا۔
عمران خان نے کہا کہ طاقتور کے لیے ایک قانون اور کمزور کے لیے دوسرے کو ظلم کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چوری اور منی لانڈرنگ کر کے ڈالر باہر بھیجے جاتے ہیں تو روپے کی قدر میں کمی ہوتی ہے جس سے ملک میں مہنگائی ہوتی ہے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کا کہنا تھا کہ مہنگائی ہونے سے غربت بڑھ جاتی ہے، بڑے بڑے ڈاکوؤں نے اربوں کی پراپرٹی خرید رکھی ہے۔ ایک پٹواری اور ایس ایچ او کی کرپشن اتنا نقصان نہیں پہنچاتی جتنی ان لوگوں کی پہنچاتی ہے۔
عمران خان کے مطابق ہم آئی ایم ایف سے قرضہ مانگ رہے ہیں جب کہ اس سے کئی گناہ زیادہ مالیت کے اثاثے پاکستانیوں کے دبئی میں ہیں، نواز شریف نے بھی یہاں سے چوری کر کے لندن میں فلیٹ خریدے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یورپ میں کوئی کسی کی زمین پر قبضہ نہیں کر سکتا، وہاں قانون کی حکمرانی ہے انصاف ہے۔ حضرت علیؓ نے کہا تھا کفر کا نظام چل جائے گا لیکن نا انصافی کا نظام نہیں چل سکتا۔
انہوں نے کہا کہ میرا کام ہے آپ کو دین کے مطابق ملکی حالات کے بارے میں سمجھاؤں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اللہ کی اطاعت کرنے سے انسان میں غیرت آتی ہے، ہم اللہ سے ایک ہی چیز مانگتے ہیں جو سیدھا راستہ ہے۔ نوجوانوں سن لو آپ زندگی میں جتنا اوپر جائیں گے وہ اللہ کے نبیؐ کے راستے پر سفر کر کے ہو گا۔ اللہ کے نبی اکرمؐ چلتے پھرتے قرآن تھے، اسی وجہ سے ان کے راستے پر چلنے کا کہا گیا۔
سابق وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں جب میدان میں اترتا تھا میں دیکھتا تھا کہ کوئی ٹیم مجھے ہرا نہیں سکتی، بارہ جماعتوں کی پی ڈی ایم اور ان کے ہینڈلرز کہتے ہیں عمران خان پر کانٹا ڈال دیا ہے۔ کسی بھی انسان پر کانٹا اللہ کی ذات ڈال سکتی ہے کوئی انسان نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا پاکستان جس نعرے پر بنا تھا وہ لا الہ الااللہ کا ہے، جسے کبھی نہیں بھولنا۔ لا الہ الااللہ انسان کو غیرت دے کر آزاد کرتا ہے۔ غیرت آپ کا دین آپ کو دیتا ہے، غیرت کا تعلق امیری غریبی سے نہیں ہوتا، بڑا آدمی کبھی بے غیرت نہیں ہوتا۔جس کو اللہ بڑا مقام دیتا ہے وہ ہمیشہ غیرت مند ہوتا ہے ۔