بلوچستان میں انسداد پولیو مہم کیوں مؤخر کی جارہی ہے؟

بدھ 18 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان میں رواں سال کی آخری انسداد پولیو مہم اب تک شروع نہیں ہوسکی ہے۔ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی جانب سے بلوچستان میں پہلے 16 دسمبر کو انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا۔ بعدازاں، مہم کو شروع کرنے کی تاریخ تبدیل کرکے 17 دسمبر رکھی گئی لیکن اس روز بھی صوبے میں پولیو مہم کا آغاز نہیں ہوسکا۔ 2 بار تاریخ تبدیل ہونے کے بعد، حکومت کی جانب سے اب 30 دسمبر کو انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ انسداد پولیو مہم کی تاریخ میں بار بار کیوں تبدیلی کی جارہی ہے؟

انسداد پولیو مہم مؤخر کرنے سے متعلق ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوآرڈینیٹر انعام الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بلوچستان میں پولیو مہم 30 دسمبر سے شروع ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ 16 دسمبر کو مہم کی تیاری کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں تمام اضلاع کے متعلقہ حکام نے شرکت کی، اس اجلاس میں مہم کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور اس امر کی ضرورت محسوس کی گئی کہ بلوچستان میں وسیع پیمانے پر پولیو وائرس کی موجودگی کے پیش نظر مؤثر مہم چلانے کے لیے مزید تیاری کی ضرورت ہے تاکہ مائیکرو پلاننگ، ٹیم ٹریننگ اور کمیونٹی کے ساتھ رابطہ کاری کو بہتر طریقے سے انجام دیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: بچوں کو پولیو ڈارپ نہ پلوانے والے والدین کو قانونی کارروائی سامنا کرنا ہوگا؟

دوسری جانب، وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ایمرجنسی آپریشن سینٹر ذرائع نے بتایا کہ پولیو مہم مؤخر ہونے کی وجہ گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ہڑتال ہے۔ جی ایچ اے ڈاکٹرز گزشتہ 3 ہفتے سے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج پر ہیں اور سرکاری اسپتالوں میں 3 گھنٹے کی علامتی ہڑتال کی جارہی ہے۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس سرکاری اسپتالوں کو پرائیویٹ کرنے کے فیصلے کے خلاف سراپا احتجاج ہے اور انہوں نے دھمکی دی ہے کہ ہمارے ڈاکٹرز احتجاجاً پولیو مہم میں حصہ نہیں لیں گے۔

واضح رہے کہ رواں سال پولیو کیسز میں اضافہ دیکھا گیا اور صوبے کے مختلف اضلاع سے اب تک 26 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق دنیا کے صرف 2 ممالک افغانستان اور پاکستان میں پولیو وائرس موجود ہے۔ بلوچستان میں پولیو کیسز کی تعداد میں اضافہ ایمرجنسی آپریشن سینٹر اور ضلعی انتظامیہ کی بڑی ناکامی ہے۔ اسی سال اس بات کا بھی انکشاف ہوا تھا کہ پولیو کا عملہ جعلی مارکنگ کرکے اپنے اہداف کو پورا کر رہا تھا، ایسی صورتحال میں کیسز میں اضافہ ہی ہونا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ

ماہرین کا ماننا ہے کہ ایک جانب صوبے میں انکاری والدین کا مسئلہ موجود ہے جس کے لیے پولیو حکام کے ساتھ علما کرام بھی بڑی تعداد میں جڑے ہیں لیکن وہیں کوئٹہ، چمن، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، ڈیرہ بگٹی، جھل مگسی سمیت دیگر ہائی رسک اضلاع میں صفائی کا ناقص نظام بھی پولیو وائرس کے خاتمے میں ایک بڑی رکاوٹ ہے، اگر یہی صورتحال مزید 5 سال تک رہی تو پاکستان دینا کا واحد ایسا ملک ہوگا جہاں پولیو وائرس موجود ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

بابر اعظم نے ٹی 20 کا ایک ناپسندیدہ ریکارڈ برابر کردیا

ایکس کے نئے ٹرانسپیرنسی فیچر نے پاکستان مخالف پروپیگنڈا نیٹ ورک بے نقاب کر دیا

 پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کو سیاسی چال کے طور پر استعمال کررہی ہے، طلال چوہدری

ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، بھارتی آلہ کار 22 دہشتگرد ہلاک

بھارت میں ’گوبر دودھ‘ کی فروخت پر ہنگامہ کھڑا ہوگیا

ویڈیو

نواز شریف کی بھرپور واپسی، پی ٹی آئی میں سہیل آفریدی کے خلاف بڑھتی ناراضی بے نقاب

پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پاک فوج اور فیلڈ مارشل کو ٹارگٹ کرتے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ

شاہزیب خانزادہ کے ساتھ کیمرا مین شاہد بھٹی | خصوصی گفتگو میں خالد بٹ اور مصطفیٰ چوہدری

کالم / تجزیہ

ہر دلعزیز محمد عزیز

دہشت گردی: اسباب اور سہ رخی حل

این اے 18 ہری پور سے ہار پی ٹی آئی کو لے کر بیٹھ سکتی ہے