عافیہ صدیقی کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کا وزیراعظم اور وزیرخارجہ کے دورہ امریکا کی تفصیلات فراہم کرنے کاحکم

جمعہ 20 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جمعہ کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکا میں رحم کی درخواست دائر ہونے کے بعد سے وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے غیر ملکی دوروں کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ سے رابطہ کرنے کی ذمہ داری پاکستانی سفیر کی تھی، وہ پیش کیوں نہیں ہوئے؟

یہ بھی پڑیں:حکومتی ایوانوں میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے ’قبرستان جیسی خاموشی‘ ہے، مشتاق احمد

عدالت نے یہ حکم ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی جانب سے دائر درخواست کی بنیاد پر ان کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جاری کیا۔

جمعہ کو جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئیں جبکہ درخواست گزار کے وکیل عمران شفیق اور سابق سینیٹر مشتاق عدالت میں موجود تھے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور وزارت خارجہ کے نمائندے بھی سماعت میں شریک ہوئے۔ عدالت نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے امریکی وکیل کلائیو اسمتھ کی جانب سے پیش کردہ اعلامیے کا جائزہ لیا اور ان کی کاؤشوں کو سراہا۔

مزید پڑھیں:’مجھے امریکی جیل سے جلد رہا کرایا جائے‘، ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے ڈاکٹر طلحہ محمود سے ملاقات میں اور کیا کہا؟

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی کہ وہ اسمتھ کے اعلامیے پر تفصیلی رپورٹ پیش کرے اور اس معاملے کو سفارتی سطح پر حل کرے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ امریکا ایک خودمختار ملک ہے اور اسے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی یا وزیراعظم سمیت ویزا درخواستیں مسترد کرنے کا اختیار حاصل ہے، ایسے معاملات میں سفارتی کوششیں ضروری ہیں۔

ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ جب ایک ملک کا سربراہ دوسرے ملک کی ایگزیکٹو کو خط لکھتا ہے تو اس کا جواب متوقع ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس: وزیراعظم نے امریکا جانے والے وفد سے متعلق سمری پر دستخط کردیے

وزارت خارجہ کے نمائندے نے تصدیق کی کہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے امریکی صدر جو بائیڈن کو لکھے گئے خط کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ مزید برآں، پاکستانی وفد کے لیے امریکا میں ڈاکٹر عافیہ سے ملاقات کے انتظامات کیے گئے تھے۔

عدالت نے وفد کی آمد میں تاخیر سے متعلق استفسار کیا اور اس عمل میں پاکستانی سفیر کی عدم موجودگی پر بھی سوال اٹھایا۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کے معاملات سفیر کو ہینڈل کرنے چاہییں، خاص طور پر ایسے معاملات میں جہاں سربراہ مملکت نے خط لکھا ہو اور جواب نہ ملا ہو۔ عدالت نے مزید کہا کہ پاکستانی سفیر کو بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ ملاقات کا انتظام کرنا چاہیے تھا۔

 مزید پڑھیں: ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس: پاکستان کی امریکا کو قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی تجویز

عدالت نے وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے بیرون ملک دوروں سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دوروں کی تفصیلات کی درخواست واپس لینے کی کوشش کی تاہم عدالت نے انکوائری آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 13 جنوری تک ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

قازقستان کا ‘ابراہیم معاہدوں’ میں شمولیت اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے کا عندیہ

گیس کی عدم موجودگی میں گیزر بند، پانی کیسے کریں گرم؟ عوام کی رائے

پیپلز پارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کی بیشتر تجاویز مسترد کردیں

’ایئر کراچی‘ کا ہدف کتنے سو جہاز ہیں اور مسافروں کو کیا سہولیات دی جائیں گی؟

پاکستان کی درآمدات میں مسلسل اضافہ کون سے خطرات کا اشارہ ہے؟

ویڈیو

گیس کی عدم موجودگی میں گیزر بند، پانی کیسے کریں گرم؟ عوام کی رائے

’ایئر کراچی‘ کا ہدف کتنے سو جہاز ہیں اور مسافروں کو کیا سہولیات دی جائیں گی؟

وی ایکسکلوسیو: آئین زندہ دستاویز، 27ویں کے بعد مزید ترامیم بھی لائی جا سکتی ہیں، مصطفیٰ کمال

کالم / تجزیہ

ممدانی کی جیت اور وہ خوشی جس پر اعتراض ہوا ؟ 

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟