جمعیہ عشاق العربیہ نے پاکستان میں عربی زبان کے فروغ کے لیے مختلف سفارشات پیش کی ہیں۔
عربی زبان کے عالمی دن کے موقع پر جمعیہ عشاق العربیہ کے زیراہتمام اکادمی ادبیات پاکستان اسلام آباد میں ایک شاندار تقریب منعقد ہوئی، جس میں سابق وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، تقریب میں علمائے کرام، اساتذہ، طلبہ، سفارتکاروں، اور مختلف ممالک کے عربی زبان کے شائقین نے بھرپور شرکت کی، عربی زبان اور مصنوعی ذہانت، جدت کے فروغ کے ساتھ ثقافتی ورثے کا تحفظ‘تقریب کا موضوع تھا۔
یہ بھی پڑھیں:عربی زبان: تہذیبوں کا سنگم، علم کا سرچشمہ
’عربی زبان کی ترویج ایک قومی ضرورت ہے‘
تقریب میں یمن سفارتخانے کے ڈپلومیٹس نے اپنے خطاب میں عربی زبان کو عالمی سطح پر تہذیبی اور ثقافتی روابط کا مرکز قرار دیا، انہوں نے پاکستان میں عربی زبان کے فروغ کے لیے عرب ممالک کے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان نے عربی زبان کی اسلامی اور ثقافتی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پاکستان میں عربی زبان کی ترویج ایک قومی ضرورت ہے، جس کے لیے تمام طبقات کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
لقطات من برنامج #اليوم_العالمي_للغة_العربية تحت شعار #اللغة_العربية_والذكاء_الاصطناعي المنعقد برعاية رئيس الجمعية @zahidabdushahid في مدينة #اسلام_اباد، حضر فيه لفيف من الأدباء والشعراء وحضر كبير وزراء جلجت بلتستان معالي السيد حفيظ الرحمن كضيف شرف في الحفل.#عشاق_العربية pic.twitter.com/dgi8n7VLnE
— جمعية عشاق العربية (@usshaqularabia) December 19, 2024
حافظ حفیظ الرحمان نے عشاق العربیہ اور اس کی ٹیم کے ساتھ عربی کے فروغ میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اس طرز کے پروگرامز، تربیتی ورکشاپس سے بار بار سرکاری ذمہ داروں کو ان کی ذمہ داری کی یاددہانی کراتے رہنا ہوگا، پاک عرب تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے عربی زبان کے فروغ کو اہم قرار دیا ہے۔
عربی زبان کا فروغ ہماری ثقافت اور تاریخ کا حصہ
جمعیہ عشاق العربیہ کے بانی چیئرمین ڈاکٹر زاہد شاہد نے اس پروگرام کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ عربی زبان کا فروغ محض ایک تعلیمی ضرورت نہیں، بلکہ ہماری ثقافت اور تاریخ کا حصہ ہے۔ انہوں نے اس موقع پر عربی کے تدریسی مواد اور اس کے سیکھنے کے جدید ذرائع کی اہمیت پر زور دیا، اور اس پروگرام کو عربی زبان کی ترویج کے لیے اہم قدم قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ ہیڈکوارٹر میں عالمی یوم عربی زبان 2024 کی شاندار تقریب کا انعقاد
تقاریر، طلبہ کے مکالمے، عربی نغمات، اور ثقافتی مقابلے
اس پروقار تقریب میں تقاریر، طلبہ کے مکالمے، عربی نغمات، اور ثقافتی مقابلے پیش کیے گئے، ان سرگرمیوں نے زبانِ عربی کی اہمیت اور اس کے تاریخی و عصری پہلوؤں کو نمایاں کیا۔
عربی زبان کے فروغ کے لیے شفارشات
تقریب میں شریک شرکار نے ملک میں عربی زبان کے فروغ کے لیے شفارشات پیش کیں کہ پاکستان کے تعلیمی اداروں میں عربی کے فروغ کے لیے جدید نصاب کی تیاری اور عربی سکھانے کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی وسائل کی دستیابی یقینی بنائے جائے۔
عربی زبان کے لیے اعلیٰ معیار کا ڈیجیٹل مواد تخلیق کرنے کی سفارش
شرکا نے اس بات کی اہمیت پر بھی زور دیا کہ عربی زبان کے لیے اعلیٰ معیار کا ڈیجیٹل مواد تخلیق کیا جائے تاکہ یہ جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہوا جاسکے، نیر ملک میں عربی زبان کے فروغ کے لیے مصنوعی ذہانت کی حامل جدید ایپلیکیشنز اور ترجمہ کے ٹولز تیار کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔
عربی زبان کے فروغ کے لیے ایک خاص ادارہ قائم کیا جائے
اس بات کی سفارش کی گئی کہ حکومت پاکستان ملک میں عربی زبان کے فروغ کے لیے ایک خاص ادارہ قائم کرے، جو تعلیمی و ثقافتی منصوبوں کے ذریعے اس کی ترویج کو ممکن بنائے، اس سلسلے میں شاہ سلمان گلوبل اکیڈمی کے تجربوں سے فائدہ اٹھایا جائے۔
عربی زبان کے لیے ایک خصوصی چینل کا آغاز کرنے کی سفارش
تقریب میں معززین نے سفارشات پیش کیں کہ سرکاری چینلز پر عربی زبان کے لیے ایک خصوصی چینل کا آغاز کیا جائے، کم ازکم پی ٹی وی کے تحت ایک چینل کا اضافہ کیا جائے تاکہ عوام عربی زبان سے قریب ہوں اور ہماری خبر بجائے مغربی میڈیا کے توسط سے پہنچے براہ راست پہنچے ۔
عربی زبان کے اساتذہ کے لیے ورکشاپس
تقریب میں عربی زبان سکھانے کے لیے اساتذہ کو جدید تدریسی طریقوں سے روشناس کرانے کے لیے خصوصی تربیتی پروگرامز اور ورکشاپس کا انعقاد بھی کیا گیا، تقریب کے اختتام پر جمیعہ عشاق العربیہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عربی زبان کو پاکستان میں فروغ دینے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
مقررین نے کہا کہ عربی زبان نہ صرف ایک علمی و ثقافتی ورثہ ہے بلکہ یہ دین اسلام کی فہم کا ذریعہ بھی ہے، پاکستان میں اس زبان کی ترویج کے لیے تمام اداروں اور افراد کو مشترکہ کوششیں کرنی ہوں گی۔