سیاسی مذاکرات کی پہلی نشست: حکومت کے گلے شکوے، اپوزیشن کا عمران خان سے ملاقات کرانے پر زور

پیر 23 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور حکومت کے درمیان باضابطہ مذاکرات کا آغاز آج (پیر کو) پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت ہونے والے اس اجلاس میں پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی میں صرف 3 ارکان موجود تھے، سابق اسپیکر اسد قیصر، سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا اور ایم ڈبلیو ایم کے علامہ راجہ ناصر عباس نے اپوزیشن کی نمائندگی کی جبکہ دیگر ارکان عدالت میں مقدمات اور دیگر مصروفیات کے باعث شرکت نہ کرسکے۔

’ابتدائی اجلاس میں اسپیکر ایاز صادق ثالث کے طور پر کام کرتے رہے‘

ذرائع کے مطابق سابق اسپیکر اسد قیصر نے لاتعداد ایف آئی آرز کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ آج بھی ہماری کمیٹی کے ارکان عدالتوں میں مصروف ہیں، مذاکرات کے لیے سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں وزیراعظم اپوزیشن سے مذاکرات میں مثبت پیشرفت کے لیے پُرامید، حکومتی کمیٹی میں مزید 2 ارکان شامل

ذرائع نے بتایا کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے یورپی یونین کے جی ایس پی پلس سے متعلق اعلامیہ اور امریکا کی جانب سے میزائل پروگرام سے متعلق پابندیوں پر اجلاس کے دوران احتجاج ریکارڈ کیا۔

وزیر خارجہ نے کہاکہ پی ٹی آئی کی جانب سے بیرون ملک پاکستان کے خلاف مہم وطن دشمنی ہے۔

ذرائع کے مطابق سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہاکہ یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس سے متعلق اعلامیہ سے پی ٹی آئی کا کوئی لینا دینا نہیں ہے، یہ ملک میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نتیجہ ہے جو گزشتہ 2 سالوں سے جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ کبھی پاکستان کے خلاف لابنگ کی جاتی ہے، کبھی ترسیلات زر نہ بھیجنے کی مہم چلاتے ہیں، پی ٹی آئی کو ملک دشمن اقدامات ترک کرنے ہوں گے۔

ہمارے ابتدائی مطالبات پر پیش رفت دکھائی جائے، پی ٹی آئی کا مطالبہ

ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی نے مؤقف اختیار کیاکہ تحریک انصاف نے مذکرات کے لیے دروازے ہمیشہ کھلے رکھے ہیں، اسی لیے سول نافرمانی کی تحریک مؤخر کی گئی، اب حکومت کو سنجیدگی دکھانی چاہیے، ہمارے ابتدائی مطالبات پر پیش رفت دکھائی جائے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے عمران خان سے ملاقاتیں نہ ہونے کا بھی شکوہ کیا اور کہاکہ گزشتہ 3 ماہ سے عمران خان سے سیاسی ملاقاتیں بند ہیں، حکومت جیل مینول کے مطابق سیاسی رہنماؤں کی جیل میں ملاقات کروائے۔

یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور کا حکومت سے مذاکراتی عمل میں شرکت سے انکار، کچھ رہنماؤں کی مشاورت کے باوجود عدم شرکت

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی نے دوسرا اجلاس جلد بلانے کی درخواست کی تھی تاہم کرسمس کی تعطیلات اور بے نظیر بھٹو کی برسی کی وجہ سے حکومتی ارکان کی دستیابی ممکن نہیں تھی ، جس کے باعث آئندہ اجلاس 2 جنوری کو طلب کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp