اسرائیلی وزیر کی جانب سے رواں برس ایرانی دارالحکومت تہران میں مارے جانے والے حماس کے سربراہ کے قتل کا اعتراف۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل پر حملہ اسماعیل ہنیہ اور حسن نصراللہ کی شہادت کا جواب ہے، ایرانی پاسداران انقلاب
اسرائیل کے وزیر دفاع کی جانب سے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کے اعتراف کے بعد ان دعوؤں کی تصدیق ہوگئی ہے جس اس شہادت کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیا گیا تھا۔
اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل نے ایرانی دارالحکومت میں حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو شہید کیا تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ ہم یمن میں حوثیوں پر سخت حملہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم حوثیوں کی قیادت کا سر قلم کردیں گے جیسے ہم نے تہران، غزہ اور لبنان میں اسمٰعیل ہنیہ، یحییٰ سنوار اور حسن نصراللہ کے ساتھ کیا تھا۔ ہم الحدیدہ اور صنعا میں بھی ایسا ہی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:یحییٰ سنوار نے شہادت سے کتنے دن پہلے آخری کھانا کھایا تھا؟
واضح رہے کہ رواں برس 31 جولائی کو تہران میں موجود حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اپنی رہائش گاہ میں ہوئے ایک دھماکے میں شہید ہوگئے تھے۔

اسرائیلی وزیردفاع نے مزید کہا کہ جو بھی اسرائیل کے خلاف کھڑا ہوگا یا ہم پر ہاتھ اٹھائے گا، اس کا ہاٹھ کاٹ دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اعلیٰ اسرائیلی قیادت کی جانب سے اسماعیل ہنیہ کو شہید کیے جانے کا پہلا اعترافی بیان ہے۔













