فوجی عدالتیں بری ہیں تو تحریک انتشار کے لیڈر انکے فضائل کیوں بیان کرتے رہے؟ عطااللہ تارڑ

بدھ 25 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اگر فوجی عدالتیں اتنی ہی بری ہیں، تو ماضی میں تحریک انتشار کے لیڈر ان کے فضائل کیوں بیان کرتے رہے؟ سانحہ 9 مئی کے ملزمان کے ٹرائل میں عالمی قوانین کی پاسداری کی گئی۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انتشار نے 2 دن سے ملٹری کورٹس کی جانب سے سزاؤں کے معاملے پر پروپیگنڈا کیا، ملک سے باہر بھی لابنگ کی جارہی ہے۔ جن لوگوں کو سزاؤں کا سامنا کرنا پڑا ہے، انہوں نے فوجی تنصیبات پر حملے کیے تھے، اس لیے ان کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوا۔

یہ بھی پڑھیےخود کو شیخ مجیب سے ملانے والے عمران خان اب یوٹرن لے رہے ہیں، عطا تارڑ

وفاقی وزیر نے کہا کہ جس طرح منشیات کا مقدمہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی کورٹس (اے این ایف کورٹس)، دہشتگردی کا مقدمہ انسداد دہشتگردی کی عدالتوں (اے ٹی سیز) میں چلتا ہے، ریلوے تنصیبات پر حملہ ہو تو اسے ریلوے پولیس دیکھتی ہے، اسی طرح فوجی مقامات پر حملے کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کے تمام ملزمان کو فیئر ٹرائل کا حق دیا گیا ہے، عدالتوں میں ملزمان کے وکیل موجود تھے، ملزمان کی فیملیز کو ان سے ملنے کی اجازت دی گئی تھی۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ اگر فوجی عدالتیں اتنی ہی بری ہیں، تو ماضی میں آپ کے لیڈر ان کے فضائل کیوں بیان کرتے رہے؟، قانون کی پاسداری اور قانون کی حکمرانی ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیےفوجی عدالتوں سے سزاؤں پر امریکا، یورپی یونین، برطانیہ کے بیانات، پاکستان کا دوٹوک جواب

انہوں نے کہا کہ تحریک انتشار کے پروپیگنڈے کا مقصد رعایت حاصل کرنا ہے، تاہم ایسا ممکن نہیں، آپ کے پاس دیگر فورمز پر اپیل کا حق ہے، اسے استعمال کریں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کے ملزمان کے ٹرائل میں عالمی قوانین کی پاسداری کی گئی، انسانی حقوق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی، تمام ملزمان کو قانون کے مطابق سزائیں ملیں گی۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ آج وزیراعظم نے قائداعظم کی ولادت اور مسیحی برادری کو کرسمس کی مبارک باد پیش کی، اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم سب ملکر اس ملک کو عظیم بنائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp