پاک بنگلہ دیش کے درمیان براہ راست تجارت سے کئی ممالک کی مشکل آسان

ہفتہ 28 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دبئی میں قائم پورٹ آپریٹر ڈی پی ورلڈ کے مطابق اکتوبر میں ’پہلے براہِ راست شپنگ روٹ‘ کے آغاز کے بعد سے پاکستان سے بنگلہ دیش کے لیے ایک ہزار سے زیادہ کنٹینرز بھیجے جا چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:عوامی لیگ نے متنازع بنا دیا، شیخ مجیب کو بابائے قوم نہیں سمجھتے، بنگلہ دیشی مشیر اطلاعات

گلف نیوز نے رپورٹ کیا ہے کہ نئے براہِ راست کنکشن نے ٹرانزٹ کے اوقات میں 50 فیصد سے زیادہ کمی کی ہے اور ٹرانس شپمنٹ کی ضرورت کو ختم کرکے علاقائی رابطے میں اضافہ کیا ہے۔

یہ اقدام دبئی میں قائم ڈی پی ورلڈ اور پاکستان کی نیشنل لاجسٹک کارپوریشن (NLC) کے درمیان مشترکہ منصوبہ ہے۔ یہ 6 ممالک کو جوڑنے والی ایک وسیع سروس کے حصے کے طور پر نئے روٹ سے مستفید ہو رہا ہے۔

یہ راستہ پورٹ کلنگ (ملائیشیا)، جیبل علی (یو اے ای)، کراچی (پاکستان)، چٹوگرام (بنگلہ دیش)، بیلوان (انڈونیشیا) اور موندرا (انڈیا) کے کو ملاتا ہے۔

ڈی پی ورلڈ کے چیف ایگزیکٹو اور گروپ کے چیئرمین سلطان بن سلیم کے مطابق ’یہ نیا روٹ ہمیں بہت سے علاقائی اور عالمی راستوں سے بھی جڑتا ہے، جس سے کاروبار اور تاجروں کو ہمارے عالمی نیٹ ورک کے تمام حصوں سے رابطہ ملتا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں:فیس بک رومانس: پاکستانی نوجوان شادی کے لیے بنگلہ دیش پہنچ گیا

30 اکتوبر کو پاک بنگلہ دیش کے درمیان شروع کیے گئے اس روٹ پر پہلا سفر 304 کنٹینرز کے ساتھ ہوا، اس روٹ پر کراچی سے براہ راست تجارتی سامان چٹگرام تک پہنچایا گیا۔

ڈی پی ورلڈ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ٹرانس شپمنٹ کی ضرورت کے خاتمے کے ساتھ براہ راست شروع کی جانے والی اس سروس سے کراچی اور چٹوگرام کے درمیان تجارتی سفر  گھٹ کر 11 دن ہوگیا ہے، جس سے سامان کی تیز تر ترسیل کے باعث وقت اور لاجسٹکس کے اخراجات میں کمی آئی ہے‘۔

ڈی پی ورلڈ کے مطابق ’اس روٹ پر دوسری سروس کے دوران میں کراچی سے چٹاگرام کے درمیان تجارتی سامان پہلے کے مقابلے میں دوگنا رہا، جو اس سروس کی بڑھتی ہوئی مانگ کو ظاہر کرتا ہے‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’چہرہ کیوں چھپایا؟‘ گیرراج سنگھ کا شرمناک بیان، خواتین کا وقار روندنے کے بعد مذہبی آزادی پر بھی حملہ

چین نے مغرب جتنی طاقتور چِپ مشین بنانے کا راستہ کھول لیا

تبت میں چینی ڈیم کی تعمیر بھارت کے لیے کس قدر تباہ کن ہو سکتی ہے؟

لیدر ٹیک بنگلادیش 2025 ڈھاکا میں پاکستانی لیدر مصنوعات کی نمائش

جرمنی کا ڈیجیٹل ویزا پلیٹ فارم: طلبہ، اسکلڈ لیبر اور پروفیشنلز کو کیا فائدہ ہوگا؟

ویڈیو

لیدر ٹیک بنگلادیش 2025 ڈھاکا میں پاکستانی لیدر مصنوعات کی نمائش

لیاری میں رحمان بلوچ کا ڈیرہ جہاں لوگ اپنے مسائل حل کرانے آتے تھے

احتساب کا عمل شروع، ججز، اینکرز اور بڑی شخصیات کے گرد گھیرا تنگ

کالم / تجزیہ

منرو ڈاکٹرائن اور اس کی بگڑتی شکلیں

’الّن‘ کی یاد میں

سینٹرل ایشیا کے لینڈ لاک ملکوں کی پاکستان اور افغانستان سے جڑی ترقی