مدارس رجسٹریشن ایکٹ کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری، مدرسوں کو کن باتوں کا پابند بنایا گیا ہے؟ تفصیلات جاری

اتوار 29 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت کی جانب سے مدارس رجسٹریشن کے معاملے پر سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کے مطالبات منظور کرلیے گئے ہیں، جس کے بعد صدر مملکت کے دستخط سے سوسائٹیز ایکٹ 2024 نافذالعمل ہوگیا۔ اور اس کی تمام تر تفصیلات بھی جاری کردی گئی ہیں۔

صدر مملکت کی جانب سے مدارس رجسٹریشن ایکٹ پر دستخط کے ساتھ سوسائٹیز رجسڑیشن ایکٹ 2024 میں ترمیم کا آرڈیننس بھی جاری کردیا گیا، جس کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے گزٹ نوٹیفکیشن جاری ہوگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں فضل الرحمان کا دباؤ کارگر، صدر مملکت نے مدارس رجسٹریشن بل پر دستخط کردیے

اب اس نئے قانون کے تحت ملک بھر میں قائم غیررجسٹرڈ مدارس اس بات کے پابند ہیں کہ وہ 6 ماہ کے اندر ادارے کو رجسٹرڈ کرائیں، جبکہ اس ایکٹ کے بعد قائم ہونے والے مدارس ایک سال میں رجسٹریشن کرانے کے پابند ہوں گے۔

ایکٹ کے مطابق ہر مدرسہ متعلقہ رجسٹرار کے پاس اپنی تعلیمی اور مالیاتی سرگرمیوں کی آڈٹ رپورٹ جمع کرانے کا پابند ہوگا، کسی نام سے  کوئی ایک مرکزی مدرسہ رجسٹرڈ ہونے کی صورت میں اس کی ہر برانچ کے لیے یہ لازم نہیں ہوگا کہ وہ الگ سے رجسٹریشن کرائے۔

ایکٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کسی بھی مدرسے کو اس بات کی اجازت نہیں ہوگی کہ وہ عسکری، فرقہ ورانہ اور نفرت پر مبنی مواد پڑھائے، تاہم تقابل ادیان پڑھایا جاسکے گا اور مدارس اپنے وسائل کے مطابق مرحلہ وار عصری مضامین کا اجرا بھی کریں گے۔

ایکٹ کے مطابق جو مدارس سوسائٹیز ترمیمی ایکٹ 2024 کے تحت رجسٹرڈ ہوں گے انہیں کسی اور قانون کے تحت ادارے کو رجسٹرڈ کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

مدارس رجسٹریشن سے متعلق ایکٹ پر صدر کے دستخط پر جے یو آئی نے کہا ہے کہ مدارس رجسٹریشن ایکٹ کا نوٹیفکیشن جاری ہونے پر اللہ کریم کے حضور سجدہ شکر کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں مدارس رجسٹریشن بل پر صدر کے دستخط کے بعد جے یو آئی (ف) کا ردعمل سامنے آگیا

ترجمان اسلم غوری نے کہاکہ قوم، کارکنان اور اتحاد تنظیمات مدارس کے اکابر کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، اللہ کریم نے سرخرو کیا۔

ترجمان نے کہاکہ ہماری جدوجہد رنگ لے آئی، جے یو آئی دینی مدارس کے تحفظ میں ہمیشہ کردار ادا کرتی رہے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp