سال 2024 کے آخری روز 31 دسمبر کو 5 سالہ معاشی ترقیاتی پروگرام ’اُڑان پاکستان‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہاکہ ملک کی بہتری اور ترقی کے لیے ان کو آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ادارے کا تعاون حاصل ہے اور ایسا تعاون اُنہوں نے اس سے قبل زندگی میں نہیں دیکھا۔ وزیراعظم نے کہاکہ اُن کو وسوسے بھی آتے ہیں لیکن اللہ کرے کہ یہ شراکت داری اور تعاون چلتا رہے۔
یہ بھی پڑھیں فوج کا حکومت سے جو تعاون ہے ساری زندگی نہیں دیکھا، وسوسے بھی ہیں پر دعا ہے شراکت جاری رہے، وزیراعظم
وزیراعظم کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر بھی تبصرے ہوئے کہ آیا شہباز شریف حکومت کو کوئی خطرات تو لاحق نہیں۔ اس حوالے سے ہم نے سیاسی امور کے ماہرین سے بات چیت کی ہے۔
ہائبرڈ نظام میں خدشات دونوں طرف ہوتے ہیں، ابصار عالم
معروف صحافی، تجزیہ نگار اور سما ٹی وی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ابصار عالم نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حکومت ایک ہائبرڈ سرکار ہے، اور ایسے نظام میں خدشات دونوں طرف ہوتے ہیں۔ سویلین حکومت یہ سمجھتی ہے کہ آیا ملٹری اسٹیبلشمنٹ اُن کے کام سے خوش ہے یا نہیں اور دوسری طرف ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو بھی سویلین حکومت کی کارکردگی پر تحفظات ہوتے ہیں۔
ابصار عالم نے کہاکہ دوسری بات یہ کہ یہ ایک مخلوط حکومت ہے اور اِس میں پاکستان پیپلز پارٹی سب سے بڑی اسٹیک ہولڈر ہے، پیپلز پارٹی شکایات کرتی رہتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اِس حکومت میں ایم کیو ایم بھی شامل ہے وہ بھی شکایات کرتی ہے۔ لیکن اس وقت سب سے بڑا چیلنج معاشی چیلنج ہے، اگر معیشت ٹھیک ہوگی تو باقی سب بھی ٹھیک ہو جائےگا۔
حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کا تعلق ہمیشہ مشکوک ہوتا ہے، امتیاز عالم
معروف صحافی اور تجزیہ نگار امتیاز عالم نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اُنہیں نہیں معلوم وزیراعظم نے یہ بات کس تناظر میں کی ہے، لیکن سویلین حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان تعلق ہمشہ مشکوک ہوتا ہے اور وزیراعظم کو اس قدر گرنا نہیں چاہیے۔
وسوسے بلا جواز نہیں ہوتے، احمد بلال محبوب
پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈیولپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (پلڈاٹ) کے صدر احمد بلال محبوب نے کہاکہ وسوسے بلا جواز نہیں ہوتے۔ ہمارے ماضی کے تجربات یہی بتاتے ہیں۔ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں اور دونوں کے درمیان مثالی تعلقات ہیں لیکن پھر اچانک سے دراڑ آجاتی ہے۔ نواز شریف کے ساتھ ایسا ہوا، اس کے بعد عمران خان کے ساتھ بھی یہ ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کا جس طرح سے تعلق تھا وہ اس وقت منکشف ہوا جب ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی پر اختلاف ہوا۔
احمد بلال محبوب نے کہاکہ آئی ایس پی آر اکثر گورننس ٹھیک کرنے کی بات کرتا ہے لیکن جب تک کوئی بات کھل کر سامنے نہ آئے ان باتوں کا پتا نہیں چلتا۔
وزیراعظم کا سب سے بڑا کریڈٹ ہی یہی ہے کہ ریاست ان کے پیچھے کھڑی ہے، سلمان غنی
معروف صحافی اور تجزیہ نگار سلمان غنی نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف کا سب سے بڑا کریڈٹ ہی یہی ہے کہ ریاست ان کے پیچھے کھڑی ہے۔ جس طرح فوج اور آرمی چیف نے معاشی مشکلات کم کرنے کے حوالے سے حکومت کے ساتھ تعاون کیا وہ مثالی ہے۔
یہ بھی پڑھیں دعا ہے 2025 قوم کے لیے خوش قسمتی اور بے پناہ خوشیوں کا سال ہو، وزیراعظم شہباز شریف
انہوں نے کہاکہ ہمیں اگر آگے کی طرف جانا ہے تو اس کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے جس کے لیے سب کو ایک دوسرے کو قبول کرنا ہوگا اور سب کو بات چیت کرنا ہوگی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کل ’اڑان پاکستان‘ پروگرام کا افتتاح کیا، لیکن پاکستان تب ہی اڑان بھر سکتا ہے جب ملک میں سیاسی استحکام ہوگا۔