سڈنی ٹیسٹ کے پہلے دن کوہلی پہلی ہی گیند پر قریباً آؤٹ ہو گئے تھے تاہم تیسرے ایمپائر نے فیصلہ بھارتی بلے باز کے حق میں سنادیا۔ بھارتی اسٹار بلے باز ورات کوہلی کو زبردست لائف لائن فراہم کی گئی۔ پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرنے کے بعد ہندوستان کا آغاز اچھا نہیں رہا کیونکہ کے ایل راہول کو 5ویں اوور میں ڈگ آؤٹ واپس بھیج دیا گیا اور یشوی جیسوال 2 اوورز بعد آؤٹ ہوگئے جس سے مہمان ٹیم کا اسکور 17/2 تھا۔
ان کے آؤٹ ہونے کے بعد کوہلی نے شبھمن گل کے ساتھ ہاتھ ملایا، جہاں وہ پہلی ہی گیند پر آؤٹ کال سے بچ گئے۔ آسٹریلوی فاسٹ بولر اسکاٹ بولنڈ نے کوہلی کو قریباً آؤٹ کردیا جب بلے باز نے گیند کو سلپ کی طرف دھکیل دیا۔ اسٹیو اسمتھ، جو دوسری سلپ پر کھڑے تھے، نے گیند پکڑی اور اسے اوپر کی طرف پھینک دیا جب مارنس لبوشین نے کیچ لیا۔
مزید پڑھیں: سڈنی ٹیسٹ میں بھی شکست، آسٹریلیا نے گرین شرٹس کو وائٹ واش کردیا
آسٹریلین کھلاڑیوں نے جشن منانا شروع کردیا تھا تاہم فیلڈ ایمپائر نے فیصلہ تیسرے ایمپائر کے حوالے کر دیا۔ اس کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ اسمتھ کے لبوشین کو پاس کرنے سے پہلے گیند زمین کو چھو چکی تھی۔ لہٰذا کوہلی کو پہلی ہی گیند پر ایک اہم لائف لائن مل گئی۔
ڈرامہ یہیں ختم نہیں ہوا۔ اوور ختم ہونے کے بعد کوہلی اور اسمتھ دونوں کو کچھ تلخ الفاظ کا تبادلہ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ دوپہر کے کھانے کے وقفے کے دوران اسمتھ نے اس واقعے پر کھل کر بات کی اور اپنے مؤقف پر قائم رہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے گیند کے نیچے اپنے ہاتھ رکھے ہیں اور اس لیے یہ ایک منصفانہ کیچ تھا۔
آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ نے بھی کیچ کے حوالے سے تیسرے ایمپائر کے فیصلے سے اختلاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک میرا تعلق ہے، اگر گیند اسمتھ کے ہاتھ سے نکل جاتی تو وہ اسے پکڑ نہ پاتا۔ میں یہی کہہ رہا ہوں، مجھے لگتا ہے کہ اس کی انگلیاں واضح طور پر گیند کے نیچے ہیں۔