برطانیہ میں 10 سالہ بچی سارہ شریف کے قتل کے الزام میں قید ان کے والد عرفان شریف ایک حملے میں شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق یہ حملہ ان پر جیل میں اس وقت کیا گیا جب وہ اپنے سیل میں موجود تھے۔ تفصیلات کے مطابق عرفان شریف کے 2 ساتھی قیدیوں نے ٹن کے ڈبے کی تیز دھار سے انہیں زخمی کردیا جس سے ان کے گلے اور چہرے پر چوٹیں آئیں۔
یاد رہے کہ پاکستانی نژاد کم سن بچی سارہ شریف کی تشدد زدہ لاش گزشتہ سال اگست میں برطانیہ کے علاقے ووکنگ میں ایک گھر سے ملی تھی۔
سارہ شریف کو مبینہ طور پر ان کے والد عرفان شریف اور سوتیلی ماں بینش بتول نے تشدد کے بعد قتل کیا تھا۔ دونوں ملزمان کی گرفتاری کے بعد ان پر مقدمہ چلایا گیا تو انہوں نے 2 سال تک سارہ شریف کو گھریلو تشدد کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا۔
یہ بھی پڑھیے:10 سالہ سارہ شریف کے قتل پر برطانوی وزیراعظم کا اہم بیان
سارہ شریف کے والد نے برطانوی عدالت کو بتایا کہ انہوں نے سارہ شریف کو کرکٹ کے بلے اور دھاتی راڈ سے پیٹا تھا۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ ان کا مقصد اپنی بیٹی کو نظم و ضبط سکھانے کا تھا۔
اس اعتراف کے بعد عدالت نے سارہ شریف کے والد اور سوتیلی ماں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
یہ بھی پڑھیے:لندن: معصوم بچی سارہ کے قتل کیس میں والد اور سوتیلی ماں کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی
برطانوی اخبار ’دی سن‘ کے مطابق حملے میں زخمی ہونے کے بعد عرفان شریف کا علاج چل رہا ہے۔ مذکورہ اخبار کے مطابق جیل میں قید دوسرے قیدی عرفان شریف کے جرم کی وجہ سے ان سے خوش نہیں تھے اور ان پر حملہ منصوبے کے تحت کیا گیا۔