10 سالہ سارہ شریف کے قتل پر برطانوی وزیراعظم کا اہم بیان

جمعہ 13 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ 10 سالہ سارہ شریف کے قتل کے معاملے پر پیدا ہونے والے سوالات کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔ اس معاملے پر میرا پہلا ردِ عمل انسانی ردعمل ہے، یہ ایک ہولناک واقعہ ہے۔ بہت سے لوگ جو اسے دیکھ رہے ہیں یا اس بارے میں پڑھ رہے ہیں ان کے لیے یہ واقعہ چونکا دینے والا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ اس کیس کے حوالے سے کئی سوالات ہیں جن کے جوابات ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا وہ نہیں سمجھتے کہ بچوں کو مارنے کے حوالے سے قوانین کا اس کیس سے کوئی تعلق ہے۔

مزید پڑھیں:  سارہ شریف قتل کیس کا ڈراپ سین:  برطانوی عدالت نے والد اور سوتیلی ماں کو سزا سنادی

برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ یہ معاملہ تشدد اور بدسلوکی کا ہے، یہ ان بچوں کے تحفظ کا معاملہ ہے جو خاص طور پر گھر میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز لندن کی عدالت نے سارہ شریف قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مقتولہ کے والد عرفان شریف اور سوتیلی ماں بینش بتول کو قتل کا مجرم قرار دیا تھا۔ عرفان شریف نےسارہ کو دھاتی ڈنڈے، کرکٹ بیٹ اور موبائل فون سے مارنے کا اعتراف بھی کیا تھا۔

واضح رہے کہ 10 برس کی سارہ شریف کی لاش ووکنگ میں گھر سےگزشتہ برس 10 اگست کو ملی تھی، برطانوی پولیس کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سارہ کے والد، چچا اور سوتیلی ماں سارہ کی لاش ملنے سے چند گھنٹے قبل پاکستان روانہ ہوگئے تھے، سارہ سے متعلق اطلاع پاکستان سے اس کے والد نے ایمرجنسی نمبر پر دی تھی۔

مزید پڑھیں: سارہ شریف قتل کیس میں اہم موڑ، والد نے اعتراف جرم کرلیا

برطانیہ کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے پاکستان سے رابطہ کیا گیا تھا۔ ایک ماہ بعد برطانیہ واپس آنے پر تینوں کو جہاز سے ہی حراست میں لے لیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp