گلگت بلتستان کے سیاحتی مقامات پر اینٹری فیس لاگو، سیاح کیا کہتے ہیں؟

پیر 6 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گلگت بلتستان کے کچھ سیاحتی مقامات پر حال ہی میں اینٹری فیس عائد کردی گئی ہے جس پر سیاحوں نے ملے جلے رجحان کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان میں واقع قدیم آثار، خطے کے شاندار ماضی کے آئینہ دار

کچھ سیاحوں نے اینٹری فیس کی حمایت کرتے اس میں مزید اضافے کی تجویز دی ہے تاکہ وہاں سہولیات کو مزید بہتر کیا جاسکے جبکہ کچھ نے فیس کے نفاذ کو ہی غلط قرار دیا ہے۔

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سیاح طاہر سلیم نے کہا کہ کچھ سیاحتی مقامات جیسے دیوسائی نیشنل پارک اور خنجراب نیشنل پارک میں بھاری اینٹری فیس ہونی چاہیے تاکہ ان علاقوں کی صفائی اور سیاحوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

 طاہر سلیم نے کہا کہ فی الوقت یہ فیس بہت کم ہے اس کو زیادہ ہونا چاہیے اور اس رقم کو سیاحوں کے لیے سہولتوں کی فراہمی پر صرف کیا جانا چاہیے۔

دوسری جانب معروف فوٹوگرافر تحسین رضا نے انٹری فیس کے استعمال پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیسے صرف کرپٹ افسران اور وزرا کی مبینہ شاہ خرچیوں اور بیرونی دوروں پر خرچ ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیے: گلگت بلتستان: کوہ پیماؤں نے پہاڑوں پر ٹنوں کے حساب سے کچرا چھوڑ دیا

تحسین رضا پچھلے 15 سالوں سے گلگت بلتستان جا رہے ہیں اور کئی بار سینٹرل قراقرم نیشنل پارک کی حدود میں کام کر چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پارک میں سیاحوں سے بھاری فیس وصول کی جاتی ہے لیکن صفائی اور بنیادی سہولیات کا شدید فقدان ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں کے ٹو بیس کیمپ میں ڈیڑھ ماہ قیام کے دوران دیکھا کہ کچرے کو ٹھکانے لگانے کے بجائے اسے وہیں پھینک دیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارک انتظامیہ کے عملے کو مناسب تنخواہیں اور سہولیات نہیں دی جاتیں جس کے باعث عملہ کلائمبرز کے کیمپوں میں جا کر کھانے کا مطالبہ کرنے پر مجبور ہوتا ہے۔

اینٹری فیس کتنی مقرر ہوئی، ہوٹلوں سے کتنی وصولی ہوگی؟

فنانس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے 28 دسمبر 2024 کو جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق موٹر سائیکل پر آنے والے غیر مقامی سیاحوں سے فی فرد 500 روپے جبکہ گاڑی پر آنے والوں سے 2000 روپے اینٹری فیس وصول کی جائے گی۔

فائیو اسٹار ہوٹل کی رجسٹریشن فیس ڈھائی لاکھ روپے اور سالانہ تجدید فیس ایک لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔

فور اسٹار ہوٹل کی رجسٹریشن فیس 2 لاکھ روپے اور تجدید فیس 50 ہزار روپے ہوگی۔

تھری اسٹار ہوٹل کی رجسٹریشن فیس 75 ہزار روپے اور تجدید فیس 40 ہزار روپے۔

ٹو اسٹار ہوٹل کی رجسٹریشن فیس 50 ہزار روپے اور تجدید 30 ہزار روپے۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان گھومنے والے ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کے طرزعمل میں کیا فرق ہوتا ہے؟

ون اسٹار ہوٹل کی رجسٹریشن فیس 20 ہزار روپے اور تجدید فیس 20 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔

آرا مشین کے کارخانوں کی رجسٹریشن فیس 20 ہزار روپے اور تجدید فیس 5 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔ نان لوکل ہوٹلز کی رجسٹریشن اور تجدید کی فیس بھی لاگو کردیا گیا ہے۔

سیاحوں کا مطالبہ

سیاحوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر اینٹری فیس لی جا رہی ہے تو اس کا استعمال واقعی سیاحتی مقامات کی صفائی اور سہولیات کی بہتری کے لیے ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے: گلگت بلتستان: اسکائی سائیکلنگ اور زپ لائن ایڈونچر نے سیاحوں کے دل جیت لیے

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دیوسائی اور خنجراب نیشنل پارک جیسے مشہور مقامات پر بنیادی سہولیات جیسے واش روم اور کچرے کی مناسب تلفی کا نظام ہونا چاہیے اور سیاحتی مقامات پر صفائی اور سیاحوں کے لیے سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینٹرل ایشیا کے لینڈ لاک ملکوں کی پاکستان اور افغانستان سے جڑی ترقی

بھرپور احتجاج میں ناکامی، کیا پی ٹی آئی صرف خیبرپختونخوا کی جماعت بن کر رہ گئی ہے؟

کوہ پیما ثمینہ بیگ جنوبی قطب تک اسکینگ کرنے والی پہلی پاکستانی بن گئیں

یہ واقعہ قوم کے ضمیر پر دائمی زخم ہے، سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کی 11ویں برسی پر پی ٹی آئی کا پیغام

یورپی یونین کا بنگلہ دیش کے پارلیمانی انتخابات کے لیے آبزرویٹری مشن بھیجنے کا اعلان

ویڈیو

فیض حمید کے بعد اگلا نمبر کس کا؟ وی ٹاک میں اہم خبریں سامنے آگئیں

بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے خاتون کا حجاب کھینچنے کا واقعہ، پاکستانی کیا کہتے ہیں؟

نقاب مسلمان خاتون نہیں بھارتی سیکولر ازم کے چہرے سے اترا ہے، مولانا عبدالوحید

کالم / تجزیہ

سینٹرل ایشیا کے لینڈ لاک ملکوں کی پاکستان اور افغانستان سے جڑی ترقی

بہار میں مسلمان خاتون کا نقاب نوچا جانا محض اتفاق نہیں

سقوط ڈھاکہ: جاوید ہاشمی جھوٹ بول رہے ہیں