نگران حکومتوں کی مدت ختم، معاملہ سپریم کورٹ کو بھجوایا جائے، پی ٹی آئی کا صدر مملکت کو خط

اتوار 16 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب اور خیبر پختونخوا کی نگران حکومتوں کے مستقبل کے حوالے سے معاملہ سپریم کورٹ کو بھجوانے کے لیے تحریک انصاف نے صدر مملکت کو خط لکھ دیا ہے۔

تحریک انصاف کے سینیئر رہنماء فواد چوہدری نے عارف علوی کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نگران حکومتوں کے قیام کا مقصد 90 روز میں انتخابات کرانا تھا جس میں یہ ناکام ہو چکی ہیں لہٰذا معاملہ سپریم کورٹ کو بھجوایا جائے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کی جانب سے دستور سے انحراف کیا گیا ہے۔

فواد چوہدری کے مطابق دستورِ پاکستان کے تحت اقتدارِ اعلیٰ رب العزت کے لیے خاص اور اختیارات کا سرچشمہ عوام ہیں۔ عوام اپنے اختیارات منتخب نمائندوں کے ذریعے بروئے کار لاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب اور پختونخوا میں اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد دونوں صوبوں میں نگران حکومتیں قائم کی گئیں، دستور نگران حکومتوں کو صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد کا واحد فرض سونپتا ہے اور اس کے لیے 90 روز کی مہلت دیتا ہے۔ نگران حکومتیں ایک طرح سے الیکشن کمیشن آف پاکستان ہی کی توسیع ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دستور نگران حکومتوں کو اہم پالیسی فیصلہ سازی سے روک کر روزمرہ کے امور کی انجام دہی تک محدود کرتا ہے لیکن پی ڈی ایم حکومت اور الیکشن کمیشن کے غیرآئینی اور غیرقانونی اقدامات کے باعث انتخابات کے حوالے سے دستور کی طے شدہ مدت گزر گئی۔

فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پہلے بھی سپریم کورٹ کو انتخابات کے انعقاد کی مدت کے تعین کے لیے اپنا آئینی اختیار استعمال کرنا پڑا۔

انہوں نے لکھا ہے کہ پنجاب اور پختونخوا میں دونوں نگران حکومتیں اپنی آئینی مدت پوری کرچکی ہیں۔ دستور نگران حکومتوں کی مدتِ کار میں توسیع کی اجازت نہیں دیتا۔ الیکشن کمیشن تمام قوانین اور معقولیت کے تمام معیارات کو روندتے ہوئے ان نگرانوں کو دونوں صوبوں پر مسلط کئے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ 90 روز گزر جانے کے بعد ان نگران حکومتوں کو کسی طرح قانونی نہیں کہا جاسکتا۔ 90 روز کی مدت گزر جانے کے بعد ان نگران حکومتوں کی حیثیت ”غاصبوں“ کی سی ہے جنہیں فوراً ہٹایا جانا چاہیے۔

انہوں نے صدرِ مملکت سے استدعا کی ہے کہ آئین سے اس سنگین انحراف کا نوٹس لیں۔

فواد چوہدری نے مطالبہ کیا ہے کہ صدرِ مملکت مشاورتی (ایڈوائزری) دائرہ اختیار کے تحت معاملہ عدالتِ عظمیٰ کو بھجوائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp