پاکستان مسلم لیگ ن (پی ایم ایل این) کے سینیئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ہمیں پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کی عمران خان سے ملاقات کرانی چاہیے تھی تاہم یہ جیل مینوئل معطل کرکے ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم تحریک انصاف سے کہتے ہیں کہ دھرنوں اور مظاہروں کے آداب قرینوں پر کچھ اتفاق کرلیں، ہمیں ان کے دھرنوں سے خطرہ کوئی نہیں حکومت اپنی مدت پوری کرےگی۔
یہ بھی پڑھیں اگلی نشست تک عدالتی کمیشن نہیں بنا تو مذکرات روک دیں گے، عمران خان
عرفان صدیقی نے کہاکہ جب ہم نے پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ کمٹمنٹ کرلی تھی کہ آپ کی عمران خان سے ملاقات کرائی جائے گی تو پھر پوری کرنی چاہیے تھی۔
انہوں نے کہاکہ کمیٹی کا کوئی رکن ملاقات کرانے کے لیے ذمہ دار نہیں، جب بہت ساری شرائط ملاقات سے نتھی کردی جاتی ہیں تو پھر مشکلات پیش آتی ہیں۔
مسلم لیگی رہنما نے کہاکہ ایک شخص بھی جاکر عمران خان کو صورت حال بتا اور ہدایات لے کر آسکتا ہے، 8 افراد ملاقات کرنا چاہتے ہیں اور ملاقات کے لیے جیل مینوئل معطل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی بنے ہوئے 40 روز ہوگئے ہیں تو انہوں نے پہلے مشاورت کیوں نہیں کی۔
عرفان صدیقی نے کہاکہ پی ٹی آئی ایک دفعہ تحریری مطالبات سامنے لے کر آئے، کل انہوں نے دوبارہ الیکشن کی بھی بات کی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم نے یہ کہاکہ ہمارا کوئی مطالبہ نہیں تو یہ دوسری میٹنگ تک کی بات تھی، اس کا مطلب یہ نہیں کہ آگے بھی ہمارا کوئی مطالبہ نہیں ہوسکتا۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان سے ایسی جگہ ملاقات کرائی جائے جہاں ایجنسیوں کی نگرانی نہ ہو، پی ٹی آئی کا مطالبہ
واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان بات چیت کے دو دور ہوچکے ہیں، لیکن تیسرے اجلاس کی تاریخ سامنے نہیں آسکی کیونکہ پی ٹی آئی بضد ہے کہ ان کی مذاکراتی کمیٹی کی جیل میں عمران خان سے آزادانہ ماحول میں ملاقات کرائی جائے۔