ہَش منی کیس: ڈونلڈ ٹرمپ سزا سے بچ گئے، جرم ریکارڈ میں شامل کرنے کا حکم

جمعہ 10 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا کی عدالت نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہَش منی کیس‘ کا فیصلہ سنا دیا ہے، جس میں وہ سزا سے بچ گئے ہیں، تاہم ان کا جرم برقرار رکھا گیا ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک کی فوجداری عدالت نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ’ہَش منی کیس‘ کی سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیں حلف لیتے ہی ٹرمپ کا کیپیٹل ہل حملے میں ملوث ملزمان کے لیے معافی کا ارادہ

عدالت نے پیسے دے کر چھپانے کا جرم ڈونلڈ ٹرمپ کے ریکارڈ میں شامل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو قید نہیں کیا جائےگا، نہ ہی ان پر کوئی جرمانہ کیا جائےگا۔

اس عدالتی فیصلے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ امریکی تاریخ کے پہلے صدر ہوں گے جو مجرمانہ ریکارڈ کے ساتھ صدارت کا منصب سنبھالیں گے۔

یاد رہے کہ مئی 2024 میں امریکا کی عدالت نے فحش فلموں کی اداکارہ کو رقم دینے سے متعلق کیس میں ٹرمپ پر عائد الزامات کو درست قرار دیا تھا، اور انہیں مجرم قرار دیا گیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام تھا کہ انہوں نے فحش فلموں کی اداکارہ اسٹارمی ڈینئلر کو ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر کی ادائیگی کی۔ اس حوالے سے ان پر 34 الزامات عائد کیے گئے تھے جنہیں درست قرار دیا گیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام تھا کہ ان کے فحش فلموں کی اداکارہ کے ساتھ جنسی تعلقات تھے اور انہیں چھپانے کے لیے 2016 کے صدارتی الیکشن کے موقع پر ٹرمپ نے انہیں رقم دی۔

یہ بھی پڑھیں ڈونلڈ ٹرمپ کو جنسی زیادتی اور ہتک عزت کے الزام میں 50 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا حکم

ڈونلڈ ٹرمپ کو سزا سنانے کے لیے کیس کی مزید سماعت ابتدائی طور پر 11 جولائی 2024 کو ہونی تھی جو متعدد بار ملتوی ہوئی۔ بعد ازاں نومنتخب امریکی صدر نے کیس کے فیصلے کو حلف برداری کے بعد تک مؤخر کرنے کی بھی استدعا کی جسے مسترد کردیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp