پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما و سیاسی مذاکرات کے لیے حکومتی کمیٹی کے اہم رکن عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ سیاسی مذاکرات کے لیے جو ماحول چاہیے وہ نہیں مل رہا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کی گفتگو سن کر لگ رہا ہے کہ مذاکرات کے لیے جو ماحول ہونا چاہیے وہ نہیں مل رہا۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کی جانب سے ہمیں بلیک میل کیا جارہا ہے، مذاکرات کے ڈرامے کو رہنے دیں، وزیر دفاع خواجہ آصف
انہوں نے کہاکہ حکومت اور پی ٹی آئی کے رہنمائوں کی طرف سے گولہ باری کی جارہی ہے، مذاکرات کا عمل عمران خان کے کہنے پر شروع ہوا تھا اس لیے ان پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
عرفان صدیقی نے کہاکہ پی ٹی آئی کی جانب سے ابھی تک تحریری مطالبات اسپیکر کے حوالے نہیں کیے گئے، اس کے لیے آئندہ اجلاس کا انتظار کرنا ضروری نہیں۔
واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان بات چیت کا دوسرا دور 16 جنوری کو ہوگا، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے دونوں کمیٹیوں کو اس حوالے سے آگاہ کردیا ہے۔
دوسری جانب حکومت اور پی ٹی آئی کے رہنما ایک دوسرے سے دست و گریباں بھی ہیں اور ایک دوسرے پر سخت تنقید بھی کی جارہی ہے۔
آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران جب وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنی تقریر کا آغاز کیا تو پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی نے ’اووو‘ ’اووو‘ کی آواز میں احتجاج کرنا شروع کردیا۔
وزیر دفاع نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاکہ مذاکرات کے نام پر ڈرامے بازی ہورہی ہے، اس لیے ایسے مذاکرات کو رہنے ہی دیا جائے تو بہتر ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں قومی اسمبلی: پاکستان تحریک انصاف کا ’اووو‘ کی آواز میں احتجاج، ایوان سے واک آؤٹ
جہاں حکومتی ارکان کی جانب سے پی ٹی آئی پر تنقید کے نشتر برسائے جارہے ہیں، وہیں تحریک انصاف کے رہنما بھی خاموش نہیں رہتے ان کی جانب سے بھی تواتر کے ساتھ حکومت پر تنقید کی جارہی ہے، جس پر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسے ماحول میں مذاکرات کیسے کامیاب ہوں گے۔