بھارتی وزیر کا 4 بچوں کی پیدائش پر 1 لاکھ روپے انعام کا اعلان

منگل 14 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے سرکاری بورڈ کے چیئرمین پنڈت وشنو راجوریا نےبرہمن برادری کے جوڑوں کو 4 بچے پیدا کرنے پر ایک لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کردیا۔

پنڈت وشنو راجوریا پرشورام کلیان بورڈ کے صدر ہیں اور ریاستی کابینہ میں وزیر کے عہدے پر فائز ہیں۔ انہوں نے اندور میں ایک اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ دوسرے مذاہب کے لوگوں کی آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے کیونکہ ہم نے اپنے خاندانوں پر کم توجہ دینا شروع کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بچے کی پیدائش پر تنخواہ کے ساتھ چھٹیاں:’ کیا بلی کے بچوں کو میرے بچے سمجھا جاسکتا ہے؟‘

ان کا کہنا تھا کہ مجھے نوجوانوں سے بہت امیدیں ہیں کیونکہ ہم بوڑھوں سے زیادہ توقع نہیں کر سکتے، اس لیے نوجوان مستقبل کی نسل کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں۔ نوجوان جب سیٹل ہو جاتے ہیں تو ایک بچے کے بعد رک جاتے ہیں، جو بہت بڑا مسئلہ ہے۔

راجوریا نے شادی شدہ جوڑوں سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ہرجوڑا 4 بچے پیدا کرے جس پر پرشورام کلیان بورڈ انہیں ایک لاکھ بھارتی روپے انعام دے گا، انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ چاہے وہ مستقبل میں بورڈ کے صدر رہیں یا نہ رہیں ایسے جوڑوں کو انعام ملتا رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کا کہنا ہے کہ تعلیم مہنگی ہو گئی ہے، کسی نہ کسی طرح اس کا انتظام کریں  لیکن بچوں کی تعداد میں کمی نہ ہونے دیں ورنہ غیر ہندو ہمارے ملک پر قبضہ کر لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اسکاٹ لینڈ: ہر سال جڑواں بچوں کی پیدائش میں اضافہ، 17 نئے ٹوئن جوڑے اسکول میں داخل

کانگریس کے رہنما مکیش نائیک نے پنڈت وشنو راجوریا کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کو اپنے بیان پر دوبارہ غور کرنا چاہیے۔ وہ ایک پڑھے لکھے شخص ہیں، انہوں نے کہا کہ ’آبادی میں اضافے کا مسئلہ دنیا بھر میں ایک بڑا چیلنج ہے۔ جتنے کم بچے ہوں گے، اتنی ہی آسانی سے انہیں تعلیم دی جا سکے گی‘۔

 مکیش نائیک کا مزید کہنا تھا کا ’ایک خوف پیدا کیا جا رہا ہے کہ مسلمان ہندوؤں کو عددی طور پر پیچھے چھوڑ دیں گے اور ہندوؤں کو ختم کر دیں گے، یہ خیالات غلط ہیں۔ ہمارا ملک اس وقت مضبوط ہوگا جب ہم سب متحد ہوں گے‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp