امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ غزہ میں موجود اسرائیلی مغویوں کی رہائی کا معاہدہ طے پاگیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل ‘پر اپنے بیان میں کہاہے کہ مشرق وسطیٰ میں مغویوں کی رہائی کا معاہدہ ہوگیا، وہ جلد ہی رہا ہوجائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:حماس نے جنگ بندی معاہدہ منظور کرلیا، اسرائیل کے حملے شدت سے جاری، 24 گھنٹوں میں 62 افراد شہید
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ قطری وزیراعظم آج رات پریس کانفرنس میں جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کریں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم دوحہ میں موجود مذاکراتی ٹیم کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، جبکہ اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی فیلا ڈیلفی راہداری سے انخلا شروع کر دیا۔
واضح رہے کہ حماس نے اسرائیل سے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی منظوری دے دی۔ اسرائیل نے اب تک اس تجویز پر ردعمل کا اعلان نہیں کیا ہے جبکہ غزہ میں اپنے حملے تیز تر کرتے ہوئے محض 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 62 افراد شہید کردیے۔
ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی معاہدے میں ثالثی کا کریڈٹ لیا
امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی ثالثی کا سہرا اپنے سر لیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پیش رفت صرف نومبر 2024 کے صدارتی انتخابات میں ’ہماری تاریخی فتح کے نتیجے‘ کے طور پر ہوئی۔
ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل نیٹ ورک پر کہا کہ اس معاہدے کی جس کی باضابطہ طور پر تصدیق ہونا باقی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ پوری دنیا کو یہ اشارہ دیتا ہے کہ میری انتظامیہ تمام امریکیوں اور ہمارے اتحادیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے امن کی تلاش اور ڈیل پر بات چیت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے وائٹ ہاؤس میں رہے بغیر بھی بہت کچھ حاصل کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذرا ان تمام حیرت انگیز چیزوں کا تصور کریں جو میرے وائٹ ہاؤس واپس آنے پر رونما ہوں گی اور میری انتظامیہ کی مکمل تصدیق ہو گئی ہے تاکہ وہ امریکا کے لیے مزید کامیابیاں حاصل کر سکیں۔