فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے جنگ بندی معاہدے پر آج سے عملدرآمد کا آغاز کیا جارہا ہے۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق، جنگ بندی پر عملدرآمد کا آغاز فلسطین کے مقامی وقت کے مطابق ساڑھے 8 بجے جبکہ پاکستانی وقت کے مطابق، آج دن ساڑھے 11 بجے شروع ہونا تھا تاہم حماس کی جانب سے ان اسرائیلی یرغمالیوں کے نام جاری نہ ہونے پر جنگ بندی میں تاخیر ہوئی جنہیں معاہدے کے تحت آج رہا کیا جانا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری ہوئی تو حکومت سے الگ ہوجائیں گے، سخت گیر وزیر بین گویر کی دھمکی
اس حوالے سے آج صبح اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اعلان کیا تھا کہ جب تک حماس کی جانب سے رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کے ناموں کی فہرست نہیں دی جائے گی تب تک معاہدے پر عملدرآمد نہیں کیا جائے گا۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، حماس نے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کے ناموں کی فہرست جاری کردی ہے۔ اسرائیلی حکام نے بھی یرغمالیوں کی فہرست موصول ہونے کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟
حماس ترجمان کے مطابق، معاہدے کے تحت پہلے روز 3 یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا جن میں 24 سالہ رامی گونین، 28 سالہ ایمیلی دماری اور 31 سالہ ڈورون شتانبر خائر شامل ہیں۔
دوسری جانب معاہدے پر عملدرآمد سے قبل اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری جاری ہے جس میں اب تک 10 فلسطینی شہید اور 25 سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔