غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری ہوئی تو حکومت سے الگ ہوجائیں گے، سخت گیر وزیر بین گویر کی دھمکی

جمعہ 17 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیل کے سخت گیر قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر نے دھمکی دی ہے کہ اگر وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی حکومت غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی توثیق کرتی ہے تو وہ مستعفی ہو جائیں گے۔

خبر رساں ادارے ’روئٹرز‘ کے مطابق، وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے جاری تازہ ترین بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی کابینہ جمعہ کو معاہدے کی توثیق کے لیے ووٹ ڈالے گی۔

یہ بھی پڑھیں: حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدہ، سعودی عرب کا خیر مقدم، غزہ میں جشن

دوسری جانب، فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کے وزیر بین گویر کی جانب سے دی جانے والی دھمکی کے بعد کابینہ اجلاس ہفتے کے روز تک مؤخر کردیا گیا ہے۔

گزشتہ روز بین گویر نے ایک ٹیلیویژن بیان میں کہا تھا کہ غزہ جنگ بندی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدے میں لاپرواہی برتی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے سے سینکڑوں فلسطینی ’عسکریت پسندوں‘ کو رہا کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ہم غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟

بین گویر کا مزید کہنا تھا کہ معاہدہ طے پانے سے اسرائیل کو غزہ کے عسکری اعتبار سے اہم علاقوں سے دستبردار ہونا پڑے گا جو اس کی ’جنگ کی کامیابیوں‘ پر پانی پھیر دے گا اور حماس ناقابل شکست رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس غیرذمہ دارانہ معاہدے کو منظور کیا گیا اور اس پر عمل درآمد کیا گیا تو ہم ’جیوش پاور‘ کے ارکان وزیراعظم کو استعفیٰ کا خط پیش کریں گے۔

عرب میڈیا کے مطابق، بین گویر نے اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل اسماٹرچ پر بھی زور دیا ہے کہ وہ بھی غزہ جنگ بندی معاہدے کے خلاف مہم میں ان کے ساتھ شامل ہوجائیں۔ رپورٹس کے مطابق، وزیر خزانہ نے جنگ بندی معاہدے کو اسرائیل کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے تاہم انہوں نے استعفیٰ دینے کا اعلان نہیں کیا۔

واضح رہے کہ قطر کے وزیرِ اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان التھانی نے قطر میں بدھ کو رات گئے ایک پریس کانفرنس کے دوران تصدیق کی تھی کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ معاہدے کا آغاز اتوار 19 جنوری سے ہوگا اور اس کی مخصوص ٹائمنگ پر تاحال فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp