پاکستان بار کو نسل نے عدالتی اصلاحات بل کے قانون بننے سے قبل ہی سپریم کورٹ کی جانب سے حکم امتناع دینے کے خلاف منگل کے روز ملک بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا ہے۔
پاکستان بار کونسل کے زیراہتمام وکلاء کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس میں وائس چیئرمین ہارون الرشید نے کہا کہ ہم پارلیمان سے منظور ہونے والے قانون کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے۔
ہارون الرشید نے کہا کہ سپریم کورٹ کو اصل از خود نوٹس تو غیر ضروری طور پر دو اسمبلیوں کی تحلیل پر لینا چاہیے تھا۔
وائس چیئرمین بار کونسل کا کہنا تھا کہ ایکٹ آف پارلیمنٹ کی بحالی تک وکلا احتجاج کرتے رہیں گے کیوں کہ ہمارا مقصد ہے کہ تمام ریاستی ادارے اپنی حدود میں رہ کر اپنے فرائض انجام دیں۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے از خود نوٹس کا اختیار سپریم کورٹ کے سینیئر ججوں کی کمیٹی کو سونپا ہے جو بالکل درست ہے۔ اگر بل پر حکم امتناع ختم نہ کیا گیا تو ہم ملک بھر میں کانفرنسز کریں گے اور تحریک چلائی جائے گی۔
مشرف کے ساتھ کھڑے رہنے والے بھی وکلا تحریک کی بات کرتے ہیں: حسن رضا پاشا
پاکستان بار کونسل کے چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی حسن رضا پاشا نے کہا کہ ایک جماعت کے ترجمان جو اپنے خاندان سمیت سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے ساتھ کھڑے تھے وہ آج کل دن رات وکلا تحریک کی بات کررہے ہیں۔
حسن رضا پاشا کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ میں 6 ججز وہ تھے جو سینیارٹی کے اصول کے خلاف عدالت عظمیٰ میں تعینات ہوئے ہیں تو یہ فیصلہ کیسے درست مانا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 8 رکنی بینچ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے ایکٹ بننے سے قبل ہی اس پر عملدرآمد روک دیا تھا۔
پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیا ہے؟
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے تحت ازخود نوٹس لینے کا اختیار اب اعلیٰ عدلیہ کے 3 سینیئر ترین ججز کے پاس ہوگا۔ اس بل کو پہلے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کرائے جانے کے بعد دستخط کے لیے صدر کو بھیجا گیا تھا۔
بل کے تحت چیف جسٹس کا ازخود نوٹس کا اختیار محدود ہوگا۔ بینچوں کی تشکیل اور از خود نوٹس کا فیصلہ ایک کمیٹی کرے گی جس میں چیف جسٹس اور 2 سینیئر ترین ججز ہوں گے۔
نئی قانون سازی کے تحت سابق وزیراعظم نواز شریف کو از خود نوٹس پر ملی سزا پر اپیل کا حق بھی مل گیا۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، پی ٹی آئی کے سابق رہنما جہانگیر ترین اور دیگر بھی فیصلوں کو چیلنج کر سکیں گے۔