غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ حماس اسرائیل جنگ کے بعد عمارتوں کے ملبے تلے 10 ہزار سے زائد لاشیں موجود ہوسکتی ہیں۔
غزہ میں 15 مہینوں تک جاری رہنے والی جنگ میں 47 ہزار فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، تاہم شدید بمباری کی وجہ سے عمارتوں کے ملبے تلے دبی ہزاروں لاشوں کو جنگ کے دوران نہیں نکالا جاسکا۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں 60 فیصد عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں اور ان کی بحالی 2040 سے پہلے ممکن نہیں۔ اس جنگ نے اب تک 20 لاکھ کے قریب فلسطینیوں کو بے گھر کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:جنگ بندی سے صرف چند منٹ پہلے، غزہ کا گھرانہ اپنے پیاروں سے محروم ہوگیا
غزہ میں اتوار کے روز ہونے والی جنگ بندی کے بعد علاقے میں امدادی سرگرمیاں شروع ہوچکی ہیں، ایسے میں ایک بڑا چیلنج ان ہزاروں لاشوں کی صورت میں موجود ہے جن کی اب تک تدفین نہیں ہوسکی۔
الجزیرہ کے مطابق گزشتہ 2 دنوں میں 120 لاشیں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے نکالی جاچکی ہیں تاہم ان میں سے کئی لاشیں ناقابل شناخت ہیں۔
جنگ بندی کے بعد مہاجر کیمپوں سے رہائشی علاقوں کی طرف لوٹتے ہی فلسطینیوں نے امدادی تنظیموں کے ہمراہ اپنے عزیزوں کی لاشوں کی تلاش شروع کردی ہے مگر مشینری کی کمی اور وسیع پیمانے پر ہونے والی تباہی کی وجہ سے اس عمل میں انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔












