عید پر سوشل میڈیا مختلف کیوں؟

اتوار 23 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عید تو وہی ہے مگر عید منانے کے انداز وقت کے ساتھ بدل جاتے ہیں۔ لیکن شوق اور جذبے میں کوئی کمی نہیں آتی۔ عید کی رونقیں اب سڑکوں پر کم اور سوشل میڈیا پر زیادہ نظر آتی ہیں۔ ڈیجیٹیل دور ہے اور اس کے انداز بھی نرالے ہیں۔ ہر خاص و عام اپنی عید کی تیاری کی خوبصورت تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپلوڈ کر کے اپنے چاہنے والوں کو مبارکباد کا پیغام دیتا نظر آتا ہے۔

جہاں عام دنوں میں اس کا استعمال سیاست و کھیل یا طنز و مزاح کے لیے ہوتا ہے وہیں عید کے دنوں میں نِت نئے پکوان سے لے کر مہندی اور چوڑیوں کی رنگا رنگ تصاویر، مختلف میمز اور وصول ہونے والی عیدی میں تبدیل ہو جاتا ہے۔

تصویر بشکریہ: گوگل

تہوار ہو اور وہ سوشل میڈیا کی زینت نہ بنے ایسا ممکن نہیں، اب ہر تہوار میں سوشل میڈیا کا رنگ نمایاں ہے۔ سوشل ٹرینڈز پر چھا جانے والی سیاست پر بھی’عید ٹرینڈز‘ غالب آنے لگتے ہیں، جس میں اکثر سیاست بھی نمایاں رہتی ہے، اور ٹرینڈز کا آغاز ’عید کب ہو گی‘ سے شروع ہوتا ہے، کیونکہ کئی معموں کی طرح عید کا معمہ پاکستان میں نہ کبھی حل ہوا اور نہ ہوتا نظر آتا ہے۔ اور یوں ’سیاسی عید‘ کا بھی آغاز شروع ہو جاتا ہے، مخلتف جماعتوں کے حامی اور مخالف تبصرے کرتے اور جملے کستے نظر آتے ہیں۔

پاکستان میں دو عیدوں کی روایت تو ہمیشہ ہی برقرار رہتی ہے اس لیے سب سے دلچسپ موضوع بھی یہی ہوتا ہے کہ کس نے عید منائی اور کس نے نہیں، اور اگر عید ایک دن ہو جائے تب بھی یہ سرخیوں کی زینت بنتا ہے۔

پھر عوام کی توجہ اپنی جانب کھینچنے اور سوشل میڈیا پر چھائے رہنے کے لیے حکومت کی جانب سے مختلف اعلانات کیے جاتے ہیں جیسے کہ گورنر سندھ  کامران ٹیسوری نے عید کی خوشی میں شہرِ قائد کی خواتین کے لیے گورنر ہاؤس میں مفت مہندی اور چوڑیوں کا اہتمام کیا۔

تصویر بشکریہ: گوگل

جہاں ایک طرف سیاسی مواد سوشل میڈیا پر شیئر ہوتا ہے وہیں سوشل میڈیا انفلوئنسرز بھی ٹرینڈز میں رہنا خوب جانتے ہیں، جن کے چاہنے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہوتی ہے، لوگ ان کو دیکھنا اور سننا پسند کرتے ہیں۔ اس لیے بیشتر انفلوئنسرز اپنے سسرال یا فینز کی طرف سے آنے والی عیدی اور تحائف اپنے چاہنے والوں کے ساتھ شیئر کرتے ہیں، پھرعید کے دن وہ ملبوسات پہن کر تصاویراور ویڈیوزبنا کر ٹرینڈز کا حصہ بناتے ہیں۔ اور اگر وہ ٹرینڈ بنانے میں کامیاب ہو جائیں تو کہیں لوگوں کی داد سمیٹتے ہیں تو کہیں ان کی تنقید کی زد میں آتے ہیں۔

تصویر بشکریہ: سکرین گریب سسٹرالوجی

عید کے موقع پر بنائی جانے والی وہ سوئیاں ، شیر خرما اور کھیر بھی پہلے سوشل میڈیا کی زینت بنتی ہیں جو پہلے ہمسایوں کو بھیجی جاتی تھیں۔ پھر عیدی سے لے کر عیدی ختم ہونے تک تمام اپڈیٹس سوشل میڈیا پر دی جاتی ہیں کہ کب کب کیا ہوا اور کیا ہو رہا ہے۔ کوئی عید ملنے کی تصاویر لگاتا ہے تو کوئی عیدی دینے اور لینے کی، کہیں کوئی عیدی کے استعمال کی ٹپس دیتا نظر آتا ہے تو کوئی کھانوں سے لطف اندوز ہوتا اور بعض افراد بچوں کے ساتھ پارکس کا رُخ کرتے بھی دکھائی دیتے ہیں۔

عموماً لوگ عید کا پہلا دن تو اپنے گھروں میں گزار دیتے ہیں لیکن اگلے دن مختلف سیاحتی مقامات کا رُخ کر کے نہ صرف خود لطف اندوز ہوتے ہیں بلکہ اپنے چاہنے والوں کے ساتھ خوبصورت مقامات اور نظاروں کی تصاویر بھی شیئر کرتے نظر آتے ہیں۔

سوشل میڈیا وہ طاقتور ترین میڈیم ہے جو دنیا کے کسی کونے میں بھی آپ کا پیغام سیکنڈز میں پہنچانے کی طاقت رکھتا ہے، گھر اور وطن اور سے دور ایسے افراد جو اپنوں کے ساتھ عید نہیں منا سکتے، وہ سوشل میڈیا کا سہارا لے کر ان کو پیغامات بھیجتے اور تصاویر شیئر کرتے نظر آتے ہیں۔ اور جن افراد کو تصاویر اپلوڈ کرنے کا موقع نہیں ملتا وہ دوسروں کی لگائی گئی پوسٹ پڑھ کر ہی لطف اندوز ہوتے اور اس پر تبصرے کرتے ہیں۔

سوشل میڈیا کا پاکستان میں رجحان مسلسل غالب آ رہا ہے۔ جہاں سوشل میڈیا پر تفریحی مواد شیئر کیا جاتا ہے وہیں مخیر حضرات غرباء میں عید گفٹ کی تقسیم  کرنے کی ویڈیوز اور تصاویر بھی شیئر کرتے نظر آتے ہیں تاکہ وہ عید کی خوشیاں ان کے ساتھ منا سکیں۔

عید کے دن سوشل میڈیا پر محتلف قسم کے تبصرے دکھنے میں آئے

 کسی نے عید کی مبارکباد کے ساتھ ہی عید کے کپڑے بھی سوشل میڈیا پر دکھائے، فاطمہ فردوس نامی صارف نے اپنے خوبصورت لباس کی تصویر شیئر کی اور بتایا کہ اس عید پر ان کے کپڑوں اور رنگوں کا انتخاب کیسا ہے۔

 جہاں عید والے دن سیلفیاں سوشل میڈیا کی زینت بنیں وہیں پر کوئی اپنی امی سے ڈانٹ کھاتا نظر آیا، ایسی ہی ایک دلچسپ ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں بال کٹوانے پر ایک صارف کو اپنی والدہ کی جانب سے ڈانٹ پڑ رہی ہے جس میں دیگر صارفین نے بھی یہ کہہ کر حصہ ڈالا کہ ان کے ساتھ ہزار بار ایسا ہو چکا ہے۔


چائے کی محبت میں گرفتار صارفین نے اظہار محبت کیا اورعید کے دن کا آغاز چائے کے کپ سے کیا جسے سوشل میڈیا کی زینت بھی بنایا۔


کوئی بھی تہوار یا خوشی کا موقع ہو بچھڑنے والوں کے ساتھ گزرے لمحوں کی کمی محسوس ہوتی ہے، ایسے ہی عید کے موقع پر جہاں سب خوشیاں منا رہے ہوتے ہیں وہیں  کوئی غم میں قبرستان کا رخ کرتا نظر آتا ہے، ایسی ہی ایک تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی جس میں ایک والد عید کے دن اپنی بیٹی  جو زلزلے میں فوت ہو چکی تھی اس کے لیے جوڑا خرید کر لایااور اس کی قبر پر چھوڑ دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp