امریکی ریاست کیلیفیورنیا کے شہر لاس اینجلس کے شمال میں جنگلات میں نئی آگ لگ گئی، جس نے 9400 ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق، تیز ہواؤں اور خشک جھاڑیوں کی وجہ سے آگ تیزی سے پھیل رہی ہے، حکام نے لاس اینجلس کاؤنٹی کے علاقے کاسٹائک لیک کے تقریباً 31 ہزار رہائشیوں کو انخلا کا حکم دے دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی فائربریگیڈ حکام لاس اینجلس آگ پر بے بسی کی تصویر بن گئے
میڈیا رپورٹس کے مطابق، لاس اینجلس کاؤنٹی فائر ڈپارٹمنٹ اور اینجلس نیشنل فارسٹ کا عملہ آگ بجھانے میں مصروف ہے، ہیلی کاپٹرز اور چھوٹے طیارے بھی آگ بجھانے کی کوششوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، قریبی ہائی ویز پر دھویں کے باعث حد نگاہ انتہائی کم ہوگئی ہے، چند گھنٹے میں تیزی سے پھیلنے والی آگ کے پیش نظر حکام نے جنوبی کیلیفورنیا کے حوالے سے بھی وارننگ جاری کردی ہے جبکہ 1100 فائر فائٹرز کو پورے علاقے میں تعینات کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاس اینجلس کی آگ بھڑکی کیسے؟
واضح رہے کہ لاس اینجلس پہلے ہی خوفناک آگ کی تباہ کاریوں سے نمٹ رہا ہے۔ 7 جنوری سے لاس اینجلس میں مختلف مقامات پر لگی آگ پر قابو پانے کی کوششیں اب بھی جاری ہیں، آگ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچاتے ہوئے تقریباً 40 ہزار ایکڑ رقبے کو خاکستر کر دیا ہے اور کم از کم 28 افراد کی جان لے لی ہے۔
لاس اینجلس میں لگی آگ کے باعث اب تک ایک لاکھ 80 ہزار افراد کا انخلا ہوچکا ہے جبکہ 16 ہزار کے قریب گھر اور عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں۔ لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کے باعث ہونے والے نقصان کا تخمینہ 250 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔