چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا کے صدر جنید خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان مطمئن ہوں گے تو علی امین گنڈاپور وزیراعلیٰ رہیں گے۔
نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جنید خان نے کہا کہ 8 فروری کے بعد دیکھیں گے کہ پارٹی سیٹ اپ تبدیل کرنا ہے یا نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عمران خان سے 6 افراد جیل میں ملنے گئے، 5 کو ملنے دیا گیا لیکن مجھے روک دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے نئے صدر اور چیئرمین پبلک اکاوئنٹس کمیٹی جنید اکبر خان کون ہیں؟
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے تحریری طور پر میرا نام دیا تھا جو سرفہرست بھی تھا، جیل انتظامیہ سے گلہ نہیں، معلوم ہے کہ کون ملنے نہیں دیتا، حکومت اور اسے لانے والوں نے رویہ نہ بدلا تو دوبارہ احتجاج کریں گے۔
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات سے متعلق جنید خان نے کہا کہ جس کے پاس اختیار ہے اس سے بات کریں گے، ہم اداروں کے ساتھ اس لیے بیٹھنا چاہتے ہیں تاکہ انہیں سمجھا سکیں کہ ان کے اور عوام کے درمیان فاصلے بڑھ رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے آئندہ ممکنہ احتجاج سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس 3 آپشنز ہیں جس پر ابھی حتمی طور پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ایک آپشن صوابی میں بہت بڑا جلسہ کرنا، دوسرا آپشن یہ ہے کہ ہم اضلاع میں احتجاج کریں۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے شیخ وقاص اکرم کا نام واپس، جنید خان نامزد
تیسرے آپشن سے متعلق انہوں نے بتایا کہ جیسے پہلے ہوا کہ ہم ریاست اور اداروں سے توقع نہیں کررہے تھے کہ وہ گولیاں چلائیں گے، لیکن اس بار ہم اس تیاری کے ساتھ آئیں گے اگر ہمیں اندازہ ہوا کہ ریاست پھر گولیاں چلائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان تینوں آپشنز پر پارٹی قیادت ابھی غور کررہی ہے، احتجاج سے متعلق جو بھی ذمہ داری دی گئی اسے بھرپور طریقے سے نبھاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ بطور چیئرمین پی اے سی اگر ذمہ داریاں ادا نہ کرسکا تو عہدہ چھوڑ دوں گا، ملک لوٹنے والا چاہے میری پارٹی سے ہو یا کسی اور پارٹی سے ہو، اس کے خلاف کھڑا ہوں گا جیسے ماضی میں پی ڈبلیو ڈی اور فاٹا کے معاملے پر کھڑا ہوا تھا اور میں نے اپنی ہی حکومت پر تنقید کی تھی۔