پیکا ایکٹ ترمیمی بل: پی ٹی آئی کا مزید مشاورت پر زور، مشترکہ کمیٹی بنانے کا مطالبہ

پیر 27 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ حکومت پیکا ایکٹ ترمیمی بل کے ذریعے اظہار رائے کی آزادی ختم کرنا چاہتی ہے، ہم معاملے پر ہر فورم پر صحافیوں کے ساتھ احتجاج میں شریک ہوں گے۔

پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما سینیٹر علی ظفر نے دیگر اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل پر ایک جوائنٹ کمیٹی بنائی جائے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل ہوں۔

یہ بھی پڑھیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے متنازعہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل منظور کرلیا

انہوں نے کہاکہ ہمیں پارلیمنٹ کے اجلاس سے واک آؤٹ کرنے پر مجبور کیا گیا، ہم نے صحافیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے واک آؤٹ کیا۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل میں فیک نیوز کی ایک نئی تشریح کی گئی ہے، فیک نیوز کی نئی تشریح سے اظہار رائے کو اس طرح کچلا جائے گا کہ جمہوریت ختم ہوجائے گی۔

انہوں نے کہاکہ اظہار رائے کی آزادی جمہوری نظام کی روح ہوتی ہے، جس پر قدغن لگا دی گئی۔ حکومت نے ٹریبونلز پر بھی اپنا کنٹرول اسی ایکٹ کے ذریعے حاصل کیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ اب اس قانون کے بعد کمیٹی کے چیئرمین فیصلہ کریں گے کہ کون سی فیک نیوز ہے اور کون سی نہیں۔ پیکا ترمیمی بل اصل میں ڈریکونین قانون ہے۔

اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہاکہ ہم اس معاملے پر صحافی برادری کے ساتھ کھڑے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں صحافت سے منسلک کوئی بھی شخص پیکا ایکٹ ترمیمی بل سے متاثر نہیں ہوگا، وزیراطلاعات

واضح رہے کہ حکومت نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی سے منظور کرلیا ہے، جسے کل سینیٹ سے بھی منظور کرائے جانے کا امکان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp