صدر مملکت عارف علوی نے عید الفطر کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی کی منظوری دے دی۔
ایوان صدر سے جاری اعلامیہ کے مطابق سزاؤں میں کمی کا اطلاق 65 سال سے زائد عمر کے مرد قیدیوں اور 60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدیوں پر ہوگا جو ایک تہائی قید کاٹ چکے ہیں۔
اسی طرح 18 سال سے کم عمر افراد جو اپنی ایک تہائی سزا کاٹ چکے ہیں ان پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہوگا۔
سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی، ریاست مخالف سرگرمیوں اور دہشت گردی سمیت سنگین نوعیت کے جرائم میں سزا یافتہ قیدیوں پر نہیں ہوگا۔
سزاؤں میں کمی کا اطلاق زنا، چوری، ڈکیتی، اغواء، مالی جرائم اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مجرموں پر بھی نہیں ہوگا۔
صدر مملکت نے سزاؤں میں کمی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت دی ہے۔