ٹرمپ کا فلسطینیوں کی غزہ سے بیدخلی کا منصوبہ فرانس نے بھی مسترد کردیا

منگل 28 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فرانس نے غزہ کے مسلمانوں کو زبردستی بے گھر کرنے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور 2 ریاستی حل کی جانب مستقبل کی کوششوں کو پٹڑی سے اتارنے کی کوشش قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ کو فلسطینیوں سے خالی کرنے کا ٹرمپ کا پلان عرب لیگ نے مسترد کردیا

حکومت فرانس کے ٹی وی نیٹ ورک فرانس 24 کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی صدر کی جانب سے غزہ کے فلسطینیوں کو زبردستی مصر اور اردن منتقل کرنے کی تجویز پر کہا کہ ’غزہ میں آبادی کی کسی بھی طرح کی جبری نقل مکانی ناقابل قبول ہوگی‘۔

ترجمان نے کہا کہ یہ نہ صرف بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہوگی بلکہ 2 ریاستی حل کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ بھی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ  یہ ہمارے قریبی اتحادیوں مصر اور اردن کے لیے عدم استحکام کا عنصر بھی ہوگا۔

مزید پڑھیے: ٹرمپ نے فلسطینیوں کو نکال کر غزہ کو ’صاف‘ کرنے کا منصوبہ دے دیا

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی جنگ سے غزہ کی پٹی کے تقریباً 24 لاکھ باشندے بے گھر ہو چکے ہیں۔

امریکا اور مصر کے ساتھ مشترکہ طور پر جنگ بندی میں ثالثی کرنے کے بعد قطر نے منگل کو کہا کہ 2 ریاستی حل ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔

مصر اور اردن کا مؤقف

عرب میڈیا کے مطابق مصری وزیر خارجہ بدر عبد العاطی نے گزشتہ روز ان جبری ہجرت کی کوششوں پر اپنے ملک کی تشویش کا اظہار کیا جن کا مقصد ہمسایہ ممالک میں عوام کو نشانہ بنانا ہے۔

بدر کے مطابق خطے میں سیاسی اور انسانی صورت ابتری کا شکار ہے اور ان میں سیاسی تنازعات اور بحرانات کے علاوہ ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات شامل ہیں۔

مصری وزیر خارجہ نے باور کرایا کہ یہ عوامل بے گھر افراد اور مہاجرین میں اضافے میں اپنے کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں مصر کی جانب مہاجرین کے بہاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے جو پہلے ہی 90 لاکھ سے زیادہ مہاجرین اور پناہ گزینوں کا میزبان ہے۔

مزید پڑھیں: زندگی ’صفر‘ سے شروع کرنے پر مجبور فلسطینیوں کی شمالی غزہ کی جانب واپسی جاری

دوسری جانب اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے ایک بار پھر اس موقف کو دہرایا کہ اردن کی مملکت فلسطینیوں کی جبری ہجرت کے بارے میں کسی بھی بات چیت کو مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے باور کرایا کہ اردن اس موقف کے سامنے ڈٹا رہے گا۔

پارلیمنٹ میں بریفنگ دیتے ہوئے الصفدی کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے لیے متبادل وطن سے متعلق ہر بات مسترد شدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردن اردنیوں کا اور فلسطین فسلطینیوں کا ہے اور قضیہ فلسطین کا حل فلسطینی مٹی پر ہی ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp