آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے قومی ٹیم کا اعلان، فخر زمان سمیت کن کھلاڑیوں کی واپسی ہوئی؟

جمعہ 31 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 19 فروری سے 9 مارچ تک پاکستان میں ہونے والی آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے لیے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا، جس میں فخر زمان، سعود شکیل اور خوشدل خان کی واپسی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:قذافی اسٹیڈیم میں تیاریاں مکمل، وزیراعظم 7 فروری کو افتتاح کریں گے، محسن نقوی

پاکستان کرکٹ بورڈ کے پاس اسکواڈ میں کوئی تبدیلی کرنے کے لیے 11 فروری تک کا وقت ہے۔ اس کے بعد، متبادل کھلاڑیوں کو صرف طبی بنیادوں پر ہی ٹیم میں شمولیت کی اجازت دی جائے گی، جو آئی سی سی ایونٹ ٹیکنیکل کمیٹی کی منظوری سے مشروط ہوگی۔

سلیکشن کمیٹی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ یہی اسکواڈ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 سے قبل لاہور اور کراچی میں نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے خلاف سہ ملکی ون ڈے سیریز میں بھی حصہ لے گا۔

گزشتہ سال کے اواخر میں جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز کھیلنے والے 15 رکنی اسکواڈ میں چار تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ عبداللہ شفیق، محمد عرفان خان، صائم ایوب اور سفیان مقیم کی جگہ فہیم اشرف، فخر زمان، خوشدل شاہ اور سعود شکیل کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

ٹیم کی قیادت محمد رضوان کریں گے جبکہ سلمان علی آغا نائب کپتان ہوں گے جبکہ 2017 کی ٹائٹل جیتنے والی ٹیم میں بابراعظم، فہیم اشرف اور فخر زمان شامل ہیں۔ بابر اعظم اور فخر زمان کے علاوہ حارث رؤف، شاہین شاہ آفریدی اور سعود شکیل نے بھی آئی سی سی مینز 50 اوورز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں حصہ لیا تھا۔

یہی ٹیم چیمپئنز ٹرافی سے قبل کراچی اور لاہور میں ہونے والی سہ فریقی ون ڈے سیریز میں بھی حصہ لے گی جس میں نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:پی سی بی نے پاکستان میں ہونے والی سہ فریقی ون ڈے سیریز کا شیڈول جاری کردیا

آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے بعد پاکستان نے 3 ون ڈے سیریز کھیلی ہیں جس میں 50 اوورز کی عالمی چیمپئن آسٹریلیا کو 2-1، زمبابوے کو 2-1 اور جنوبی افریقہ کو 3-0 سے شکست دی ہے۔

پاکستان کا 15 رکنی اسکواڈ

بیٹرز: بابر اعظم، فخر زمان، کامران غلام، سعود شکیل، طیب طاہر

آل راؤنڈرز: فہیم اشرف، خوشدل شاہ، سلمان علی آغا (نائب کپتان)

وکٹ کیپر بلے باز: محمد رضوان (کپتان)، عثمان خان

اسپنر: ابرار احمد

فاسٹ بولرز: حارث رؤف، محمد حسنین، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی

 آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2017 کے فائنل میں بھارت کے خلاف سینچری اسکور کرنے والے اوپنر فخر زمان انجری اور بیماری پر قابو پانے کے بعد جون 2024 سے بین الاقوامی کرکٹ سے دور رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:چیمپیئنز ٹرافی کی افتتاحی تقریب کب اور کہاں ہوگی، پی سی بی نے فیصلہ کرلیا

فخر زمان نے دسمبر میں چیمپیئنز ٹی 20 کپ 2024 کے دوران مکمل فٹنس اور فارم میں واپسی کی تھی۔ جہاں وہ 132 سے زیادہ کے متاثر کن اسٹرائیک ریٹ سے 303 رنز کے ساتھ تیسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بن گئے تھے۔  82 ایک روزہ میچوں میں فخر زمان نے 46.5 کی اوسط اور 93.4 کے اسٹرائیک ریٹ سے 11 سنچریوں اور 16 نصف سنچریوں کی مدد سے 3492 رنز بنائے ہیں۔

پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان سعود شکیل کو ہوم ٹیسٹ میں مسلسل اچھی کارکردگی کے باعث ٹیم میں جگہ ملی ہے۔ بائیں ہاتھ کے بلے باز نے آئی سی سی مینز 50 اوورز ورلڈ کپ 2023 میں انگلینڈ کے خلاف کولکتہ میں اپنا 15 واں اور آخری ون ڈے کھیلا تھا لیکن اس سیزن میں بنگلہ دیش، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف 2 سنچریوں اور 2 نصف سنچریوں کی مدد سے ہوم گراؤنڈ پر 13 ٹیسٹ اننگز میں 577 رنز بنائے ہیں۔

فہیم اشرف اور خوشدل شاہ کی واپسی

آل راؤنڈر فہیم اشرف اور خوشدل شاہ کی 50 اوورز کے اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے اور کپتان محمد رضوان کو اضافی آپشنز فراہم کیے گئے ہیں۔ فہیم اشرف کا 34 واں اور آخری ون ڈے ستمبر 2023 میں تھا اور اس کے بعد سے وہ تمام فارمیٹس میں سب سے مستقل ڈومیسٹک کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔

خوشدل نے آخری بار اگست 2022 میں ون ڈے میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی اور چیمپییئنز ون ڈے کپ میں 176 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ چیمپیئنز ٹی 20 کپ میں 132 رنز بنانے اور 9 وکٹیں حاصل کرنے کے بعد سلیکٹرز کی توجہ حاصل کی تھی۔

قومی اسکواڈ کا انتخاب کارکردگی کی بنیاد پر کیا گیا ہے، اسد شفیق

قومی کرکٹ ٹیم کے سلیکٹر اسد شفیق نے اسکواڈ کا اعلان کرتے  ہوئے کہا ہے کہ ہماری توجہ ایسے کھلاڑیوں کے انتخاب پر مرکوز رہی ہے جنہوں نے ڈومیسٹک مقابلوں میں مسلسل عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہو اور عالمی ایونٹ میں پرفارم کرنے کے لیے اپنی کارکردگی دکھائی ہو۔

اسد شفیق کا کہنا ہے کہ فخر زمان کے اوپننگ پارٹنر بابر اعظم یا سعود شکیل ہوسکتے ہیں جو کنڈیشنز، مخالف ٹیم اور میچ کی حکمت عملی جیسے مختلف عوامل پر منحصر ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے:پاکستان میں سہ فریقی سیریز کے میچز ملتان سے لاہور اور کراچی منتقل، فائنل کہاں کھیلا جائے گا؟

انہوں نے کہا کہ اس ٹیم کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک جدید کرکٹ سے ہم آہنگ ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ اسکواڈ نوجوانوں اور تجربے کے درمیان صحیح توازن قائم کرے گا اور اس میں تمام شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ ہر کھلاڑی کا انتخاب ایک واضح کردار کو ذہن میں رکھتے ہوئے کیا گیا ہے ، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ کپتان کے پاس ورسٹائل آپشنز موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسپنر ابرار احمد اور مڈل آرڈر بلے باز کامران غلام اور طیب طاہر جیسے ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کی شمولیت ان کی ڈومیسٹک کارکردگی عالمی کرکٹ میں کھیلنے کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے کی گئی ہے۔ ان کھلاڑیوں نے چیلنجنگ ماحول میں بہترین کارکردگی اور مہارت کا مظاہرہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابرار احمد اسپن اٹیک کی قیادت کریں گے جس میں خوشدل شاہ اور سلمان علی آغا شامل ہیں جو سلو گیند بازی کے قابل اعتماد آپشنز استعمال کرتے ہیں جبکہ فہیم اشرف کا تجربہ اور موجودگی ہمیں فاسٹ بولنگ آل راؤنڈر کا آپشن فراہم کرتی ہے۔

مزید پڑھیں:آسٹریلیا کا بڑا نقصان، اہم کھلاڑی چیمپیئنز ٹرافی سے آؤٹ

انہوں نے کہا کہ فخر زمان کی واپسی ہمارے ٹاپ آرڈر کے لیے انتہائی حوصلہ افزا ثابت ہو گی۔ ان کا جارحانہ انداز اور میچ جیتنے کی صلاحیتیں ہمارے منصوبوں کے لیے اہم ہیں۔

اسی طرح سعود شکیل کو بیٹنگ کو مزید مضبوط بنانے اور ٹیسٹ کرکٹ بالخصوص ہوم کنڈیشنز میں ان کی شاندار فارم سے فائدہ اٹھانے کے لیے ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ مزید برآں، وہ ایک تجربہ کار، ذہین بلے باز ہے جو اپنی اننگز کو سوچ سمجھ کر آگے بڑھاتے ہیں اور پارٹنرشپ بنانے میں مہارت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بابر اعظم اوپنگ میں خاص طور پر تجربہ رکھتے ہیں، ٹی 20 انٹرنیشنل میں باقاعدگی سے اوپننگ کرتے ہیں اور صائم ایوب کی غیر موجودگی میں کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں بھی 2 نصف سنچریاں اسکور کرکے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صائم ایوب ٹخنے کی انجری کی وجہ سے اسکواڈ میں فی الوقت شامل نہیں ہیں تاہم ہم ان کی صحت یابی کے لیے پرامید ہیں۔

ہم سمجھتے ہیں کہ وہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کا انتظار کر رہے تھے اور سمجھتے ہیں کہ عالمی ایونٹ سے باہر رہنا ان کے لیے کتنا تباہ کن ہوگا، خاص طور پر جب وہ اس طرح کی غیر معمولی بیٹنگ فارم میں ہوں۔ تاہم ، ہماری ٹیم کے لیے ایک قیمتی اثاثہ کے طور پر ان کی صحت بھی زیادہ اہم ہے۔

پاکستان کی ون ڈے ٹیم 3 فروری کو لاہور میں جمع ہوگی

سہ ملکی ون ڈے سیریز اور آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے لیے کھلاڑیوں کی سپورٹ اسٹاف میں نوید اکرم چیمہ (ٹیم منیجر)، حنا منور (ٹیم آپریشنز منیجر)، عاقب جاوید (عبوری ہیڈ کوچ)، اظہر محمود (اسسٹنٹ کوچ)، شاہد اسلم (بیٹنگ کوچ)، محمد مسرور (فیلڈنگ کوچ)، عبدالرحمن (اسپن بولنگ کوچ)۔  کلف ڈیکن (فزیوتھراپسٹ)، ڈریکس سیمن (اسٹرینتھ اینڈ کنڈیشننگ کوچ)، طلحہ بٹ (تجزیہ کار)، ارتیزا کومیل (سیکیورٹی منیجر)، ڈاکٹر واجد علی رفاعی (ٹیم ڈاکٹر)، سید نعیم احمد (میڈیا اور ڈیجیٹل منیجر) اور سرجیو باسل مولنز (مساج) شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp