پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کا ایک اعلیٰ سطحی وفد فلائٹ آپریشن کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے برطانیہ پہنچ گیا ہے، جو مارچ میں برطانیہ کے لیے متوقع براہ راست پروازوں کی تیاریوں کا جائزہ لے گا۔
چیف آپریٹنگ آفیسر خیبر مشرق کی سربراہی میں یہ وفد اپنے دورے کے دوران پی آئی اے حکام لندن، مانچسٹر اور برمنگھم میں فلائٹ آپریشن کے انتظامات کا معائنہ کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:پی آئی اے پروازوں کی پیرس روانگی کے موقع پر جاری متنازع اشتہار، ادارے نے معذرت کرلی
قومی ایئر لائن نے پہلے ہی برطانیہ میں فلائٹ آپریشنز کے لیے اپنے پلان کو حتمی شکل دے دی ہے اور کیٹرنگ سروسز کے لیے ٹینڈر بھی جاری کر دیا ہے۔
ایئرلائن کے وفد کا یہ دورہ پی آئی اے کی برطانیہ کے لیے براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے، جو 2020 میں معطل کر دی گئی تھیں۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے کے حوالے سے غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے والوں کا احتساب ہونا چاہیے، خواجہ آصف
ذرائع کے مطابق پی آئی اے اپنے بوئنگ 777 طیارے برطانیہ میں فلائٹ آپریشن کے لیے استعمال کرے گی۔ مزید برآں، مختلف یورپی شعبوں کے لیے پروازوں کے لیے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔
ساڑھے 4 سال کے وقفے کے بعد، 10 جنوری کو پی آئی اے کی پرواز یورپی ممالک میں اپنے فضائی آپریشن کا دوبارہ آغاز کرتے ہوئے پیرس کے چارلس ڈیگال ایئرپورٹ پر بحفاظت اتری تھی۔
مزید پڑھیں: پی آئی اے پائلٹس سے متعلق تباہ کن بیان، چوہدری غلام سرور کے خلاف تحقیقات کی منظوری
اسی پیش رفت کے تناظر میں جنوری کے آخری ہفتے میں برطانوی محکمہ برائے ٹرانسپورٹ کی ٹیم نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا تفصیلی آڈٹ کا آغاز کیا تھا، ڈی ایف ٹی ٹیم 6 فروری تک لائسنسنگ، فلائٹ اسٹینڈرڈز اور سی اے اے کے دیگر محکموں کا آڈٹ مکمل کرلیا تھا۔
ذرائع کے مطابق کامیاب آڈٹ کے نتیجے میں برطانیہ میں پی آئی اے سمیت دیگر پاکستانی ایئرلائنز پر سے پابندی ہٹائی جا سکتی ہے، پاکستان سی اے اے نے مبینہ طور پر معائنہ سے قبل بین الاقوامی معیارات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری تیاری مکمل کر لی تھی۔