اسماعیلی فرقے کے امام و روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان چہارم کی آخری رسومات پرتگال کے شہر لزبن میں ادا کر دی گئیں، تدفین کل مصر کے شہر اسوان میں ہوگی۔
پرنس کریم آغا خان کی نماز جنازہ آج ادا کر گئی ہے، جس کے بعد کل انہیں مصر کے شہر اسوان میں سپرد خاک کیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں اسماعیلی فرقے کا 50واں روحانی پیشوا کون ہوگا اور انتخاب کیسے ہوتا ہے؟
پرنس کریم آغا خان چہارم 5 فروری کو 88 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔
پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر آج پاکستان میں یوم سوگ منایا جارہا ہے۔ آغا خان چہارم کے انتقال کے بعد ان کے فرزند پرنس رحیم کو جانشین مقرر کیا گیا ہے۔
پرنس کریم آغا خان 13 دسمبر 1936 کو پیدا ہوئے۔ وہ پرنس کریم سر سلطان محمد شاہ آغا خان کے سب سے بڑے صاحبزادے پرنس علی خان کے فرزند تھے۔ پرنس کریم آغا خان 13 جولائی 1957 کو اسماعیلی جماعت کے 49ویں پیشوا چنے گئے۔
یہ بھی پڑھیں پرنس کریم آغا خان کا انتقال، گلگت بلتستان میں کل عام تعطیل، تین روزہ سوگ کا اعلان
پرنس کریم آغا خان نے اپنی زندگی میں تعلیمی، ثقافتی اور معاشی ترقی کے مختلف منصوبوں کی سرپرستی کی، جنہوں نے لاکھوں افراد کی زندگیوں میں بہتری لانے کا کام کیا۔ ان کی رہنمائی اور فلاحی کاموں کو عالمی سطح پر سراہا گیا۔ پاکستان میں پرنس کریم آغا خان کو ستارہ امتیاز اور ستارہ پاکستان سے نوازا گیا۔