سعودی عرب کا مضبوط بیان: عرب ممالک کے ردعمل کی تحسین، نیتن یاہو کے بیانات کی شدید مذمت

اتوار 9 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی عرب نے حالیہ بیان میں ان عرب ممالک کی تحسین کی ہے جنہوں نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے فلسطینی عوام کے جبری انخلا کے بیان کو سختی سے مسترد کیا ہے۔ مملکت نے واضح کیا کہ یہ مؤقف فلسطینی مسئلے کی عرب اور اسلامی دنیا میں مرکزیت کی عکاسی کرتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ سعودی عرب ایسے بیانات کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے جو اسرائیلی قبضے کی مسلسل جارحیت اور غزہ میں جاری نسل کشی سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے دیے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: اسرائیل، ’غزہ‘ امریکا کے حوالے کر دیگا، تعمیر نو کے لیے کسی فوجی کی ضرورت نہیں ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ

مملکت نے نشاندہی کی کہ قابض صہیونی ذہنیت فلسطینی عوام کے تاریخی، قانونی اور جذباتی تعلق کو نظر انداز کر رہی ہے اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کو تسلیم نہیں کرتی۔

بیان میں اس امر پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید یا زخمی کر دیا، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، اور اس سب کے باوجود کوئی انسانی ہمدردی یا اخلاقی احساس موجود نہیں۔

مزید پڑھیں: غزہ سے فلسطینیوں کو نکالنے کی ٹرمپ کی تجویز غیرمنصفانہ ہے، پاکستان

سعودی عرب نے واضح کیا کہ فلسطینی عوام اپنی زمین کے اصل وارث ہیں، نہ کہ کوئی مہاجر جنہیں جب چاہے بے دخل کیا جا سکتا ہے۔ مملکت نے مزید کہا کہ یہی انتہا پسندانہ سوچ اسرائیل کو امن قبول کرنے سے روکتی ہے، جو 75 سال سے منظم ظلم وستم کے ذریعے فلسطینی عوام کے حقوق پامال کر رہی ہے اور اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوں اور عالمی انصاف کی کھلی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

آخر میں، سعودی عرب نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ فلسطینی عوام کا حق ناقابل تنسیخ ہے اور کوئی بھی طاقت اسے ختم نہیں کر سکتی۔ پائیدار امن صرف عقلی بنیادوں پر اور 2 ریاستی حل کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp