تنخواہ دار طبقے کو 7 ماہ میں کتنے ارب روپے اضافی انکم ٹیکس ادا کرنے پر مجبور کیا گیا؟

جمعرات 13 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کے تنخواہ دارطبقے نے مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران 285 ارب روپے یا 100 ارب روپے زیادہ انکم ٹیکس ادا کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹیکس نہ دینے والوں پر ایسی پابندیاں لگائیں گے کہ وہ بہت سارے کام نہیں کرسکیں گے، وزیر خزانہ

میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیرمملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے بتایا ہے کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکسز کے اس بوجھ کا کچھ حصہ دوسرے شعبوں پرمنتقل کیا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو مطمئن کرنے کے لیے گزشتہ سال تنخواہ دار طبقے پر75 ارب روپے کے اضافی ٹیکس کا بوجھ ڈالا تھا۔ تاہم وصولیاں پہلے ہی اس رقم سے تجاوز کر چکی ہیں۔

مزید پڑھیں:آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، صوبے ذمہ داری نبھائیں اور مہنگائی کنٹرول کریں، وزیرخزانہ

رپورٹ کے مطابق نان کارپوریٹ سیکٹر کے ملازمین نے 122 ارب روپے، کارپوریٹ سیکٹر کے ملازمین نے 86 ارب روپے، صوبائی حکومتوں کے ملازمین نے 48 ارب روپے اور وفاقی حکومت کے ملازمین نے 29 ارب روپے ٹیکس کی مد میں ادا کیے۔

یہ بھی پڑھیں:کیا ٹیکس فائل کرنے کا کوئی نقصان بھی ہو سکتا ہے؟

رپورٹ کے مطابق اس کے علاوہ حکومت ہول سیلرز اور تاجروں سے ٹیکس وصولی کے لیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے، جس میں کامیابی کا انحصار غیر رجسٹرڈ بزنسز سے آن سورس ٹیکس کٹوتی پر ہوتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp